چترال (جیوڈیسک) کمشنر مالا کنڈ نے چترال میں بارش اور سیلابی صورتحال سے ہونے والے نقصانات سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کرلی جب کہ موسم کی خرابی کے باعث وزیراعظم نواز شریف کا دورہ چترال ملتوی کردیا گیا۔
چترال میں شدید بارشوں اور سیلابی ریلے سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے متعلق کشمنر مالا کنڈ نے ابتدائی رپورٹ تیارکرلی جسے وزارت داخلہ کو ارسال کردیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بارش اورسیلابی ریلے سے چترال کے 26 دیہات میں تقریباً 25 فیصد سے زائد زرعی اراضی کونقصان پہنچا جب کہ بمبوریت میں 60 فیصد زرعی اراضی تباہ ہوگئی اوربروزکے علاقے میں 2 افراد پانی میں بہہ کر جاں بحق ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق بارش اور سیلابی ریلے میں چترال کے 14 رابطہ پل مکمل طور پر بہہ گئے جب کہ 104 مکانات کو مکمل اور 63 کو جزوی نقصان پہنچا، اسی طرح سیلابی ریلے سے 13 سڑکیں مکمل طورپرتباہ اور 15 کوعارضی نقصان پہنچا۔
دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے موسم کی خرابی کے باعث دورہ چترال ملتوی کردیا تاہم انہوں نے چترال میں جانی و مالی نقصان پر شدید دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے این ڈی ایم اے حکام کو ہدایت کی ہے کہ صورتحال کو معمول پر لانے کے لئے ہنگامی طور پر اقدامات کئے جائیں اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں شروع کی جائیں۔ وزیراعظم نے نیشنل ہائی وے حکام کو بھی ہدایت کی کہ این 45 شاہراہ کو بھی کھولا جائے تاکہ چترال کا ملک کے دیگر حصوں سے زمینی راستہ بحال رہے۔
ادھرکورکمانڈرپشاورلیفٹیننٹ جنرل ہدایت الرحمان کا کہنا ہے کہ چترال کے سب ڈویژن مستوچ کے لئے راستے کھولنے کی کوشش کر رہے ہیں جب کہ چترال ناگزیر حالات سے دوچارہے اورمشکل کی اس گھڑی میں اس کے شہریوں کواکیلا نہیں چھوڑیں گے، متاثرین سیلاب میں 125 ٹن راشن تقسیم کررہے ہیں۔