سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے مشہور تاریخی آثار قدیمہ کی سرزمین العُلا میں ’’وقت کے ساتھ ساتھ سفر‘‘ اسکیم کے لیے ڈیزائن ویژن کا افتتاح کردیا ہے۔اس کا مقصد العُلا میں ذمے دارانہ اور پائیدار انداز میں بحالی اور احیائے نو ہے۔
العُلا سعودی عرب کے شمال مغرب میں واقع ہے۔اس تاریخی مقام کی ترقی اور تزئین نو کے لیے سعودی عرب ویژن 2030ء کے تحت ایک بڑے منصوبہ پر عمل پیرا ہے تاکہ اس کو دنیا میں فن وثقافت، تہذیبی ورثے اور فطرت کے حسین امتزاج کا حامل ایک اہم سیاحتی مقام بنایا جاسکے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق ’’وقت کے ساتھ ساتھ سفر‘‘ اسکیم تین مراحل پر مشتمل ہے۔اس کا پہلا مرحلہ 2023ء کے اختتام تک پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔
’’تاریخ کے ساتھ ساتھ سفر‘‘ اسکیم العُلا کے جامع ترقیاتی پروگرام کا حصہ ہے۔اس پروگرام پر شاہی کمیشن برائے العُلا گورنری کے زیرنگرانی عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
اس ترقیاتی حکمت عملی کے تحت یہ تمام منصوبہ 2035ء میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔اس سے روزگار کے 38 ہزار نئے مواقع پیدا ہوں گے اور سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار میں 120 ارب ریال کا اضافہ ہوگا۔
ایس پی اے کا کہنا ہے کہ ’’وقت کے ساتھ ساتھ سفر‘‘منصوبہ انسانی تہذیب وتمدن کا ایک منفرد تاریخی نقشہ پیش کرتا ہے۔یہ العُلا کے مختلف علاقوں میں سات ہزار سے زیادہ عرصے پر محیط انسانی تاریخ کا احاطہ کرتا ہے۔العُلاء کے تاریخی ، ثقافتی اور جغرافیائی دولت سے مالا تہذیبی ورثے کے تحفظ اور احیاء کے لیے اس منصوبے پر سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
اس اسکیم کے تحت العلاء کے مرکزسے 20 کلومیٹر دورتک پانچ مراکز قائم کیے جائیں گے۔ان مراکز کا شہرقدیم کے مرکز سے آغاز ہوگا اور یہ جنوب سے ہوتے ہوئے نخلستان(واحہ) دادان کے وسط تک جائیں گے۔ان کے علاوہ نخلستان جبل عکمہ ، نبطیہ نخلستان اور شمال میں قدیم شہر حجر کو ترقی دی جائے گی۔