امریکی (جیوڈیسک) صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ انھیں گوانتانامو بے کے پانچ قیدیوں کی سکیورٹی کے بارے میں قطر سے ضمانت حاصل ہے۔ واضح رہے کہ یہ قیدی افغانستان سے ایک امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے چھوڑے گئے ہیں۔
28 سالہ امریکی سارجنٹ بووی رابرٹ برگڈل کو تقریباً پانچ سال بعد طالبان کی قید سے رہائی ملی ہے اور انھیں امریکہ کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ وہ افغانستان سے جرمنی میں قائم امریکی ملیٹری ہسپتال کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔
امریکی فوجی کے بدلے امریکہ نے کیوبا کے جزیرے گوانتانامو بے سے پانچ افغان قیدیوں کو رہا کیا ہے اور انھیں قطر کے حوالے کیا ہے۔ واضح رہے کہ قطر نے قیدیوں کے اس تبادلے میں ثالث کا کردار ادا کیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ امریکی سارجنٹ برگڈل اچھی حالت میں ہیں اور وہ واحد امریکی فوجی ہیں جو افغان طالبان کے زیر حراست تھے۔ ان کے والدین نے کہا ہے کہ یہ خبر سن کر کہ ان کا بیٹا رہا ہو گیا ہے اب وہ ’مسرور اور مطمئن‘ ہیں۔ امریکی فوجی کی رہائی کے چند گھنٹوں بعد صدر براک اوباما نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ قطری حکومت نے امریکہ کو اطمینان دلایا ہے کہ ’وہ ہمارے قومی مفاد کے تحفظ کے لیے اقدام کرے گی۔‘
انھوں نے قیدیوں کے تبادلے میں اہم کردار ادا کرنے کے لیے قطری حکام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ کہا جاتا ہے کہ گوانتانامو بے سے رہا کیے جانے والے قیدی انتہائی سینیئر افغان جنگجؤ تصور کیے جاتے ہیں۔ معاہدے کے مطابق ایک سال تک وہ قطر سے باہر نہیں جا سکتے ہیں۔
گوانتانامو بے سے رہا کیے جانے والے قیدیوں میں محمد فضل، خیراللہ خیرخواہ، عبدالحق واثق، ملا نوراللہ نوری، اور محمد نبی قمری شامل ہیں۔ طالبان نے کہا ہے کہ وہ ان کی رہائی کا ’بڑی مسرت‘ کے ساتھ استقبال کرتے ہیں۔
صدر اوباما نے کہا ’ہر چند کے سرجنٹ برگڈل غائب ہو گئے تھے تاہم انھیں کبھی بھلایا نہیں گیا‘ اور ’امریکہ اپنے جنگی قیدیوں کی واپسی کے لیے پوری طرح سے پابند ہے۔‘ سنیچر کو وائٹ ہاؤس میں برگڈل کے والدین رابرٹ اور جینی بھی امریکی صدر کے ساتھ تھے۔ انھوں نے ان کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے ان کے بیٹے کی رہائی میں اپنا کردار نبھایا۔
رابرٹ برگڈل نے کہا کہ رہائی کے بعد ان کے بیٹے کو ’انگریزی بولنے میں دقت پیش آ رہی تھی۔‘ حکام کا کہنا ہے کہ سرجنٹ برگڈل کو سنیچر کی شام خصوصی امریکی فورسز کے حوالے کیا گیا۔
ایک سینيئر اہلکار نے بی بی سی کو بتایا کہ جب سرجنٹ برگڈل ہیلی کاپٹر پر سوار ہو گئے تو انھوں نے پیپر پلیٹ پر ایس ایف لکھا گویا وہ یہ جاننا چاہ رہے تھے کہ آیا ہم سپیشل فورسز سے ہیں۔ جب پائلٹ نے کہا کہ ’ہاں ہم آپ کو بہت دنوں سے تلاش کر رہے تھے تو سرجنٹ پھوٹ پڑے۔‘
پینٹاگون کے مطابق بووی رابرٹ برگڈل مشرقی افغانستان کے صوبہ پکتی میں متعین تھے اور وہ افغانستان پہنچنے کے پانچ ماہ بعد ہی اپنے اڈے سے لاپتہ ہو گئے تھے۔ بووی رابرٹ برگڈل کی محفوظ بازیابی پر انعام بھی مقرر کیا گیا تھا۔
رواں سال فروری میں افغان طالبان نے اعلان کیا تھا کہ امریکہ سے ساتھ قیدیوں کے تبادلے پر ہونے والے مذاکرات معطل کر دیے گئے ہیں۔