پشاور (جیوڈیسک) طالبان رابطہ کمیٹی کے رکن پروفیسر ابراہیم نے کہا ہے کہ پرویز مشرف اور قیدیوں کی رہائی کے معاملے پر حکومت کو مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
پشاور میں المرکز اسلامی میں دنیا نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ کور کمانڈرز کانفرنس میں حکومت کا ہر فیصلہ قبول کرنے کا عندیہ دیا تھا تاہم اب اگر قیدیوں کی رہائی پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے تو پاک فوج خود براہ راست مذاکرات کا حصہ بنے۔
پروفیسر ابراہیم کا کہنا تھا کہ حراستی مراکز میں ہزاروں قیدی موجود ہیں یہ حراستی مراکز مکمل طور پر سول حکومت کے حوالے کئے جائیں۔طالبان شوریٰ سے ملاقات کیلئے ابھی تک وقت اور جگہ کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے تاہم ان سے جلد ہی ملاقات کی جائے گی۔
اسلام آباد اور سبی ٹرین دھماکے کی ذمہ داری طالبان نے نہیں بلکہ کسی اور نے قبول کی ہے۔طالبان سے مذاکرات مکمل ہو جائیں تو حکومت ان عناصر سے بآسانی نمٹ سکے گی۔