پشاور (جیوڈیسک) پشاور ہائی کورٹ نے نجی حج ٹور آپریٹرز کا کوٹہ کم کرنے اور نئی کمپنیوں کو سیاسی بنیادوں پر کوٹہ دینے کے احکامات معطل کر کے وفاقی سیکرٹری مذہبی امور کو طلب کر لیا ہے، جسٹس مسزارشاد قیصر اور جسٹس ملک منظور حسین پر مشتمل پشاور ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے گیارہ ٹور آپریٹرز کی جانب سے دائر کی گئی۔
پٹیشن کی سماعت کی۔ درخواست کنندگان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سعودی حکومت نے مسجد الحرام میں توسیع کی وجہ سے دنیا بھر سے آنے والے حاجیوں کا کوٹہ گھٹا دیا ہے۔ پاکستان کاحج کوٹہ بھی بیس فیصد کم کیا گیا۔ مروجہ کوٹہ کے تحت اس سال نوے ہزار سرکاری اور اسی ہزار نجی ٹور آپریٹرز کے ذریعے جانا طے تھا۔
حکومت نے بیس فیصد کمی نجی حج آپریٹرز کے کھاتے میں ڈال دیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نجی ٹور آپریٹرز کے اربوں روپے ڈوبنے کا خدشہ ہے جو عمارتوں، ٹکٹس اور ٹرانسپورٹ بکنگ کیلئے ایڈوانس ادا کر چکے ہیں۔ درخواست گزار وں کا موقف ہے کہ حکومت نے پرانے ٹور آپریٹرز کے کوٹے میں توکمی کر دی۔
تاہم سیاسی بنیادوں پرنئے ٹور آپریٹرز کو کوٹہ دیا۔ عدالت نے وفاقی مذہبی امور کے دونوں احکامات معطل کردیئے اور سیکرٹری مذہبی امور کو اگلی پیشی پر وضاحت کے لئے عدالت میں طلب کر لیا ہے۔