اسلام آباد (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے پیمرا کے پرائیویٹ اراکین کی جانب سے 28 مئی کو طلب کئے جانے والے اجلاس کا فیصلہ درست قرار دے دیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے پیمرا کے پرائیویٹ اراکین کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا جس میں پیمرا کے حکومتی اراکین کی جانب سے 27 مئی کو طلب کئے جانے والے اجلاس کا نوٹی فکیشن معطل کرتے ہوئے پیمرا کے پرائیویٹ اراکین کی طرف سے 28 مئی کو طلب کیا جانے والے اجلاس کو درست قرار دے دیا۔
پیمرا اراکین کا موقف تھا کہ جو بھی اگلا اجلاس ہوتا ہے اس کا ایجنڈ گزشتہ اجلاس میں طے کیا جاتا ہے اور پیمرا اراکین نے 20 مئی کو ہونے والے اجلاس میں 28 مئی کو اگلا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا تھا لہذا حکومت کی جانب سے طلب کیا جانے والا اجلاس غیر قانونی ہے۔
عدالت نے اپنے حکم میں 27 مئی کے اجلاس کا نوٹی فکیشن معطل کرنے کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے پیمرا کے 3 پرائیویٹ ممبران کو جاری شوکاز نوٹس اور پیمرا اتھارٹی کے ایگزیکٹیو ممبر کمال الدین ٹیپو کی تقرری کا نوٹی فکیشن بھی معطل کر دیا۔