پرائیویٹ سکولز یونائٹڈ فرنٹ کی ایک غیر معمولی نشت زیر صدارت (ایم۔وائی۔پرے) صدر فرنٹ منعقد ہوئی

مورخہ 16ماہ اگست 2013ء بروز جمعہ بعداز دوپہر جے کے، پرائیویٹ سکولزیونائٹڈ فرنٹ کی ایک غیر معمولی نشت زیر صدارت (ایم۔وائی۔پرے) صدر فرنٹ منعقد ہوئی جسمیں فرنٹ کے زعماء کے علاوہ مختلف اضلاح سے آئے پرائیویت سکولوں کے نمائندوں کی ایک اچھی خاصی تعداد نے شرکت کی۔میٹینگ میں پرائیویت سکولوں کے درپیش مسائل اور اُن کے حل کے بارے میں شرکاء نے اپنی آراء اور تجاویز پیش کرتے ہو ے بیک زبان ہو کر اس بات کا عزم صمیم ظاہر کیا کہ جموں کشمیر میں پرائیویٹ سکولوں کے مسلّمہ نمائندہ کردار، ذاتی وقار اور خود مختاری برقرار رکھنے کے لئے کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا جائے گا۔

اس بات کو شدّت کے ساتھ محسوس کیا گیا کہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت پرائیویٹ سکولوں کے تقدّس، افادیت اور اہمیت کو مجروح کرنے کی ہر سطح پر مذموم کوششیں کی جا رہی ہیں۔ عوام اور پرائیویٹ سکولوں کے درمیان دودیاں، تلخیاں اور غلط فہمایاں پیدا کی جارہی ہیں پرائیویٹ سکولوں کی تصویر سماج میں بھیانک انداز میں پیش کی جا رہی ہے اور عوام کو یہ باور کرانے کی مذموم کوششیں کی جارہی ہیں کہ پرائیویٹ سکول ریاست جموں کشمیر میں کسی (ناسور) اور سماجی بُرائیوں کے مراکز سے کم نہیں۔

افسوس اس بات کا کہ اس مذموم حرکت کو (کارِ ثواب) سمجھ کر چند کوتاہ نظر اہلِ قلم بھی لنگر لنگوٹے کس کر اس کارِ شیطانی میں اپنا نمائندہ کردار ادا کرنے میں نہ تو شرم محسوس کرتے ہیں اور ناہی اپنی ناعاقیبت اندیشی پرکفِ تا سف ملتے ہیں حالانکہ اُنہیں یہ با ت ذہن نشین کر نی چاہیے کہ ہر طرح کی سماجی تبدیلی چاہے وہ معاشی،معاشرتی، اقتصادی، ذہنی ہو یا اخلاقی صرف اور صرف تعلیم ہی اس کے لئے مناسب،معقول اور فطری طریقہ ہے۔ اور اسی طریقے کو تخلیقِ آدم سے لے کرموجودہ دور تک ایک مسلّمہ حقیقت کی حیثیت سے تسلیم کیا جا چکا ہے۔نزولِ قرآن کی ابتداء بھی اسی آیت سے کی گئی (کہ پڑھ اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا) اب ان ہی دانش گاہوں کو بے وقعت اور اور ذلیل کیا جائے تو یہ سماج کے لئے قیامت سے کم نہیں ہوگا۔ یہ عقل والوں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔

مٹینگ میں متفقہ طور درجہ ذیل فیصلہ جات لئے گئے:۔
١۔پی ایس یو ایف اپنے صفوں میں زیادہ سے زیادہ مضبوطی لانے کے لئے پرائیویٹ سکولوں کی دیگر تنظیموں کے ساتھ مکمل تال میل قائم کر کے اپنے پراوگراموں کو زیادہ فعال اور کامیاب بناے کی ہر ممکن کوشش کرے گا۔

٢ ۔ ” تعمیر سماج میں پرائیویٹ سکولوں کا رول” کے موضوں پر ایک ریاست گیر سمینار کیا جائے گا جسمیں عوام و خواص کے علاوہ ریاست کے ذی حس دانشوروں اور ادباء کی شمولیت یقینی بنا ئی جائے۔

٣۔ پرائیویٹ سکول ہو اُس فیصلے کا مُنہ توڑ جواب دینگے اورضرورت پڑنے پر اپنی قوت کا مظاہرہ سڑکوں پر آکر کریں گے جسکی رو سے سکولوں کی سلامتی، وقار اور خود مختاری پائمال ہو رہی ہو۔

٤۔ سکولوں کا تحفظ اور وقار قائم رکھنے کے لئے عدلیہ کی طرف رجوع کرنے کے علاوہ محکمہ تعلیم کے ساتھ بھی افہام و تفہیم کا راستہ اپنا کر اپنا موقف واضع کرنے کے لئے ایک موئثر لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔

٥۔پی ایس یو ایف کی قیادت پر اپنا مکمل اعتماد ظاہر کر کے ممبراں نے اس تنظیم کو قدمے،درمے اور سخنے تعاون پیش کرنے کا وعدہ کیا گیا تاکہ تنظیم فعال کردار ادا کر سکے۔