نجی شعبے کی بینکوں سے قرض گیری میں 78 فی صد کی نمایاں کمی ہوگئی۔ رواں مالی سال مئی کے اختتام تک نجی شعبے نے بینکوں سے صرف 45 ارب45 کروڑ روپے کے قرض لیے۔ گزشتہ مالی سال اسی عرصے کے دوران ان قرضوں کا حجم 210 ارب52 کروڑ روپے تھا۔ اسٹیٹ بینک کے مطابق اسٹیل مل سمیت حکومتی تحویل میں چلنے والے اداروں نے بھی رواں مالی سال اپنی مالی مشکلات بینکوں سے پوری کی۔ رواں مالی سال بینکوں سے رجوع کیا۔
پبلک سیکٹر انٹرپرائزز نے جولائی سے مئی کے دوران بینکاری نظام سے 41ارب74کروڑ روپے کے نئے قرضے لیے۔ گزشتہ سال ان اداروں نے 129 ارب 81 کروڑ روپے کے قرضے واپس لوٹائے تھے۔ دوسری جانب نہ صرف نجی شعبہ بلکہ مالیاتی اداروں نے بھی رواں مالی سال انتہائی محتاط رویہ اختیارکیا۔ مالیاتی اداروں کے بینکاری نظام سے قرضے بھی 51 فی صد گھٹ کر 31 کروڑ 90 لاکھ روپے رہ گئے۔
گزشتہ سال ان اداروں نے 64 کروڑ80 لاکھ روپے قرض لیے تھے۔ ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ شرح سود میں مسلسل کمی کے باوجود نجی شعبے کے قرضوں میں کمی کی بنیادی وجہ صرف اور صرف بد امنی اور توانائی بحران ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رواں مالی سال کے دوران نجی شعبے کے قرضوں میں 165 ارب روپے کی نمایاں کمی ہوئی۔