اسلام آباد (جیوڈیسک) شرح سود میں کمی کیا ہوئی سرکار کی روش بھی تبدیل ہوگئی۔ گزشتہ سال کے مقابلے جولائی تا فروری 2015 حکومتی قرض گیری کئی گنا بڑھ گئی۔
مرکزی بینک کے جاری اعداد و شمارکے مطابق حکومت نے گزشتہ مالی سال کے پہلے 8 ماہ کے دوران کمرشل بینکوں184 ارب روپے قرض لوٹایا جبکہ رواں مالی سال اسی عرصے میں 950 ارب روپے مزید قرضہ لے لیا۔ ماہرین کا کہنا ہے شرح سود میں رواں مالی ایک عشاریہ پانچ فیصد کمی کے بعد توقع کی جارہی تھی کہ نجی شعبہ کی جانب سے کاروبار کو وسیع کرنے کی خاطر قرضوں میں اضافہ دیکھا جائے گا۔
لیکن گزشتہ سال کے مقابلے جہاں کمپنیوں نے بینکوں سے 280 ارب روپے قرض لیا رواں مالی سال جولائی تا فروری ان کا حجم 140 ارب روپے تک محدود رہا۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق حکومتی قرضوں میں اضافے سے بینکس خود بھی نجی شعبے کو قرضہ دینے سے کترارہے ہیں کیونکہ انھیں بیٹھے بٹھائے رسک فروی منافع حکومت سے باآسانی جو مل رہا ہے ۔