برسلز (پ۔ر) ہم چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کو کامیابی پر مبارکباد دیتے ہیں اور مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ان کے تازہ موقف کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ انتخابات جیتنے کے بعد عمران نے اپنے پہلے خطاب میں مسئلہ کشمیر کا واضح الفاظ میں تذکرہ کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان اور بھارت کے رہنماووں کو مسئلہ کشمیر کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنا ہو گا۔
عمران خان کے کشمیر پر اس موقف پر تبصرہ کرتے ہوئے علی رضا سید نے برسلز سے اپنا بیان جاری کیا ہے جس میں انھوں نے کہاکہ عمران خان کا موقف انتہائی خوش آئندہ ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ عمران خان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سنجیدہ ہیں اور اس مسئلے کو خاص اہمیت دیتے ہیں۔
چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے واضح کیا کہ مذاکرات کے متوقع عمل میں کشمیریوں کو بھی شامل کیا جائے۔ انھوں نے زور دے کر کہاکہ تنازعہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے اور کشمیری اس مسئلے کے بنیادی فریق ہیں۔ ہمیں توقع ہے کہ عمران خان تنازعہ کشمیر پر کسی متوقع اقدام سے پہلے کشمیریوں کو اعتماد میں لیں گے اور انہیں ساتھ لے کر چلیں گے تاکہ اس مسئلے کا پائیدار حل تلاش کیا جاسکے۔
علی رضا سید نے عالمی برادری سے بھی کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم بند کروائے اور مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد فراہم کرے۔
انھوں نے کہاکہ بھارت سمیت پوری دنیا کو یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، خطے میں امن نہیں آسکتا۔
علی رضا سید نے کہاکہ بھارت کو وقت ضائع کئے بغیر عمران خان کے موقف کا مثبت جواب دینا ہوگا اور خطے میں امن کے لیے ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا۔
انھوں نے کہاکہ کشمیری سات دھائیوں سے ظلم کی چکی میں پس رہے ہیں لیکن وہ مصمم ہیں کہ اپنے حق خودارادیت سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوں گے۔ بھارت انہیں ظلم و بربریت کے ذریعے دبا نہیں سکتا۔ کشمیری مسئلہ کشمیر کے منطقی حل تک اپنے جدوجہد جاری رکھیں گے۔