زیارت : صدر عوامی نیشنل پارٹی ضلع زیارت ہدایت اللہ کاکڑ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ضلع زیارت میںمسائل کے انبار موجود ہیں۔مسائل کے حل کے لئے کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں۔ چاہئے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہو، گیس پریشر میں کمی ہو، علاقے میں کمیونیکیشن کے سہولیات ہو، ٹرانسپورت کانظام ہوغرض ضلع میں سہولیات کا مکمل فقدان ہیں۔ضلع کے تمام دیہاتوں کو اس وقت چوبیس گھنٹوں میں سے صرف ٥سے چھ گھنٹے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور بیس سے اٹھارہ گھنٹوں کی بدترین لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔
گرمیوں میں بھی اسی طرح لوڈشیدنگ کی جاتی ہے اور کہاجاتا ہے کہ بجلی کی ضروریات ذیادہ ہے۔ بور چل رہے ہیں اس وجہ سے ذیادہ بجلی فراہم نہیں کی جاسکتی ۔ لیکن اب جب سردی کا موسم شروع ہے تو واپڈا حکام ایک بار پھر وہی مظالم ڈھا رہی ہے جو گرمیوں میں ڈھا رہے تھے لیکن اب تو نہ رگ بور چلائے جارہے ہیں نہ ہی کوئی اور بڑے ضروریات پورے کئے جا رہے ہیں لیکن پھربھی سردی میں بدترین لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے ۔وادی زیارت میں ان دنوں شدید سردی اور برفباری کا موسم شروع ہو چکا ہے تمام علاقوں میں گیس کی فراہمی اشد ضروری ہے لیکن بدقسمتی سے وادی کے تمام دیہات منہ، زڑگی،سپیزندی،سپیرہ راغہ اب تک گیس کی سہولیات سے محروم ہیںاس کے علاوہ تحصیل سنجاوی اور اس کے ملحقہ علاقے چوتیر وغیرہ بھی اس قدرتی سہولت سے تاحال محروم ہے ان تمام علاقوں کو یہ قدرتی سہولت فراہم کرنا حکومت وقت کی مکمل ذمہ داری بنتی ہے ۔ جبکہ جن علاقوں کو گیس کی سہولت دی گئی ہے وہ برائے نام گیس کی سہولت رہی ہے ۔ گیس پریشر میں شدید کمی ہوتی ہے جس کی وجہ سے نہ تو رات کے کھانے کے لئے سالن اور روٹی پکا سکتے ہیں اور نہ ہی صبح کے وقت بچوں کے لئے ناشتہ تیا رکر سکتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے شدید مشکلات کاسامنا درپیش ہیں۔
بات اگر کی جائے علاقے کے کمیونیکیشن کے سہولیات کی تو اس حوالے سے بھی وادی زیارت ایک بار پھرپسماندگی کا شکار ہے۔زیارت کے تمام قریبی علاقوں یونین کونسل زندرہ کے علاقوں چینہ ،پیچی ، یو سی سپیزندی ، میں زڑگی اور ورچوم، یو سی منہ میں سوری، سسنک ، سسن منہ اب تک ٹیلی فون کی سہولت سے محروم ہیں ان علاقوں میں اب تک کسی کمپنی کا کوئی ٹاور موجود نہیں ہیں ۔ رابطے کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سے ان علاقوں کے مکینوں کوسخت مشکلات درپیش رہتی ہیں ۔مکینوں کے مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹیلی فون کمپنیوں کے حکام ان تمام علاقوں میں موبائل ٹاؤر نصب کرے اور جو علاقے ٣ اور ٤ جی کی سہولیات سے محروم ہیں ان کو جلد از جلد یہ سہو لت فراہم کرے۔ بجلی ، گیس اور کمیو نیکیشن کے علاوہ یہاں کا ٹرانسپورٹ نظام بھی سفر کے قابل نہیں رہا ہے ۔ تمام دیہاتوں تک جانے والی سڑک تو سفر کے قابل نہیں رہی ہے ۔ اس کے علاوہ مین شاہرایں ۔زیارت ٹو سنجاوی شاہراہ جو کہ اہلیان زیارت کے لئے بہت اہم ہیں اس شاہراہ پر روزانہ سینکڑوں گاڑیا ںگزرتی ہے ۔ اہلیان زیارت اپنے تمام پھلوں اور سبزیوں کو بھی اسی راستے کے صوبہ پنجاب منتقل کرتے ہیں ۔ جگہ جگہ ٹھوٹی ہو ئی سڑک اور خراب ٹرانسپورٹ سسٹم کی وجہ سے گھنٹوں کا سفر اہلیان زیار ت کئی دنوں میں طے کرتے ہیں ۔ جس کی وجہ سے انہیں شدید مشکلات کا سا منا درپیش رہتا ہے ۔ دوسری اور تیسری اہم شاہراہ زیارت ٹو کوئٹہ اور سپیرہ راغہ شاہرا ہ جوزیارت کے لئے بہت اہمیت رکھتا ہے جس پر بھی روزانہ سینکڑوں کی تعدادمیں گاڑیاں گزرتی ہیں لیکن یہ دو شاہراہیں بھی خستہ حالی میں کوئی ثانی نہیں رکھتی ۔ زیارت ٹو سنجاوی روڈ کی طرح یہ دو اہم شاہرایں بھی بدترین طور پرٹھوٹی ہو ئی ہے او راب تو سفر کرنے کے بالکل قابل نہیں رہی ہے ۔ اس کے علاوہ زیارت سے منتخب نمائندوں رکن صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی جب سے الیکشن ہوئے تو دونوں زیارت میں موجود ہی نہیں ہیں اب اہلیان زیارت ان دونوں نمائندوں کو دیکھنے کے لئے ترس رہے ہیں ۔دونوں منتخب نمائندوں کی علاقے میں عدم موجودگی سے اہلیان زیارت کی مایوسیوں میں مزید اضافہ ہو چکا ہے ۔ اہلیان زیارت ان دونوں منتخب نمائندوں کو ڈھونڈتے ڈھونڈتے تھک چکے ہیں۔
آخر میں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اہلیان زیارت کو بجلی لوڈشیڈنگ اور گیس پریشر میںکمی سے نجات دلائی جائے تمام رابطیں سڑکوں کو قابل سفر بنانے کے لئے انہیں دوبارہ تعمیرکی جائے اور مین شاہراوں کو جتنا جلد ممکن ہو سکے انہیں تعمیرکیا جائے ۔ زیارت کے تمام علاقوں میں موبائل ٹاؤر لگائے جائیں۔ شہرمیں مہنگائی کوکنٹرول کرنے کے لئے ضلعی انتظامیہ اقدامات اٹھائے ۔ منتخب نمائندے بھی ووٹروں پر رحم کھاتے ہوئے ان کے مسائل حل کرے اور حلقہ انتخاب کے دورے کرے ۔ اور لوگوں نے انہیں جو مینڈیٹ دیا ہے اس پر پورا اترنے کیلئے بھی اقدامات اٹھائے ۔ عوامی نیشنل پارٹی زیارت عوامی مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیگی ۔اور عوامی مسائل کے حل کے لئے کسی بھی قانونی قدم اٹھانے سے دریغ نہیں کریگی اور ہر وقت عوا م کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ اور انشاء اللہ عوامی مسائل حل کرکے ہی دم لیگی۔