راولپنڈی (جیوڈیسک) جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ جمہوری سسٹم چلتا رہنا چاہیے مسائل کا حل افہام وتفہیم اور مذاکرات کے ذریعے سے نکالنا چاہیے 1973 کے متفقہ آئین کو چھیڑا گیا تو قوم انتشار اور افراتفری کا شکار ہو جائے گی ۔فریقین معاملات کو انتہا تک لے کر نہ جائیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی پریس کلب میں جماعت اسلامی کے 74 ویں یوم تاسیس کے حوالے سے جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر جماعت اسلامی صوبہ پنجاب مولانا عبدالجلیل نقشبندی امیر ضلع راولپنڈی سجاد احمد عباسی جنرل سیکرٹری راجہ محمد جواد اورسیکرٹری اطلاعات ملک محمد اعظم نے بھی اظہار خیال کیا۔حافظ محمد ادریس نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ ملک و قوم کے مفاد میں مصالحانہ اور بیچ کا راستہ اختیار کیا ہے
امیر جماعت اسلامی سراج الحق تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں میں ہیں۔ اور مسائل کو بات چیت کے ذریعے سے حل کرنے کے لیے مسلسل ملاقاتیں کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ سراج الحق نے ایک مصالحتی فارمولا بھی دیا ہے ۔دونوں فریقوں کو لچک دکھانا ہو گی،تب ہی معاملات بہتر طور پر حل کی طرف جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مولانا سید ابو الاعلیٰ مودودی نے بہت غور و فکر اور ہم خیال ساتھیوں کی مشاورت کے ساتھ جماعت اسلامی کا قیام 1941 میں عمل میں لایا تھاجماعت اسلامی غلبہ دین کی ایک عالمگیر تحریک ہے ۔انہوں نے کہا کہ زندگی کے ہر شعبہ میں جماعت اسلامی کے اثرات موجود ہیںملک اور قوم پر جبب بھی کوئی مشکل وقت آیا جماعت اسلامی نے آگے بڑھ کر خدمت کی ہے
زلزلہ یا سیلاب ہو یا پھر اپنے ہی وطن میں بے گھر ہونے والے افراد جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن نے سب سے آگے جا کر خدمت کی اعلیٰ مثالیں قائم کی ہیں۔انہوں نے کہا کہ قرارداد مقاصد سے لیکر 1973 کے دستورکو بنانے قادیانیوں کو اقلیت قرار دلوانے اور جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے جماعت اسلامی نے دیگر جماعتوں اور طبقات سے مل کر کام کیا ہے۔ حافط محمدادریس نے کہا کہ وطن عزیز میں اسلامی قوانین کو بنانے اور پاکستان کو اس کے نظریہ کے مطابق چلانے کے لیے جماعت اسلامی اور اس کے قائدین نے ہر دور میں جدوجہد کی ہے ایک اسلامی معاشرے کے قیام اور قرآن و سنت پر مبنی نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی۔