تحریر: شا بانو میر عمل کا دارو مدار نیت پر ہے اس حدیث کو نجانے کتنی بار ہم سب پڑھ چکے فرشتے ایسی مخلوق جن کا غلطی سے کوئی واسطہ نہیں ہمہ وقت تعریف و توصیف اللہ پاک کی ان کے بعد انسان کی تخلیق ایسی مخلوق کی صورت کی گئی کہ غلطی اصلاح اور توبہ یا ڈھٹائی اس کی فطرت کاحصہ بنا دیا گیا اس لئے کہ تخلیق کی ترکیب ہی تین گروہوں کی صورت بنائی گئی اللہ والے مومن منافقین فاسقین مومنین وہ گروہ جو اللہ کا پسندیدہ گروہ ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جو ہر وقت اللہ کی رضا چاہتے ہیں زندگی کی ہر اس خواہش کو پسند کو ختم کر دیتے ہیں جو شعور آنےکے بعد اللہ کی رضا سے ٹکراتی ہوئی محسوس ہوتی ہے 23 سال میں قرآن پاک کی تکمیل کی حکمت ہی یہ تھی کہ یہ نظام یہ سچائی اس تاریک دور میں کبھی ایک آیت کی،سورت کبھی مکمل سورت کی صورت نازل ہوتا آہستہ آہستہ دل پے جمے زنگ کو ہدایت کی روشنی سے منور کرنے لگا ایک دم قرآن پاک اترتا تو بالکل مختلف نظام کو کیسے ایکدم کوئی اپنا سکتا تھا ؟ جس کا ہر حرف اس زمانے سے مکمل طور سے جدا تھا۔
The Holy Quran
آج ہم سب جو نئے نئے قرآن پاک سے جڑ کر نو مسلم جیسا ایمان رکھتے ہیں خالص اور سچا ہمیں بھی اس دل کے زنگ کو اتارنا ہے تو آہستہ آہستہ سمجھ کر ہدایت کی اصل کو پاکر کسی کے کہنے میں آکر جوش میں نہیں -اپنے اعمال کا تجزیہ کرتے ہوئے ہر بار کچھ نہ کچھ چھوڑنا ہوگا اور بلاخر ہم بنیں گے انشاءاللہ اللہ کے پسندیدہ بندے قرآن پاک کو خود سمجھ کر وقت دے کر دنیا اور دین کا فرق سمجھتے ہوئے خود کو آہستہ آہستہ ہر اس دنیاوی عمل سے دور کرنا ہے جو اسلام کیلئے ناگوار ہے۔
لیکنساتھ ساتھ اللہ پاک سے سیدھے راستے کی دعا ضروری ہے اس کی ہدایت کے بغیر ہم حضرت موسیٍ کی قوم کی طرح بھٹکتے رہیں گے اس کیلئے اللہ سے سچا تعلق اور نیت کا اخلاص بنیادی شرائط ہیں نیت کا اخلاص کیا ہے؟اسکا تفصیلی مفہوم قرآن پاک نے سمجھایا نیت ایک وہ جو ظاہری طور پے آپ کے عمل سے ظاہر ہہو۔
Allah
جس میں ریاکاری کا عنصر بھی شامل ہو سکتا ہے تشہیر کی خواہش بھی اور یہ ایسے محرکات ہیں جو آپ کے “” عمل “” کے اجر کو کم کر دیتے ہیں دوسری جانب سوچ میں کسی عمل کیلئے مقصد اچھائی اور بہتری کا عنصر ہو تو وہ آپ کیلئے موجب نیکی بن سکتی ہےاپنے اللہ سے مدد مانگتے ہوئے خود پربھروسہ کریں نیت کے اخلاص کو بار بار چیک کریں اورپھر مکمل یکسوئی کے ساتھ وہ کام کیجئے جس کے نہ کرنے سے آپ کشمکش کا شکار ہوں اور کرنے پر آپکو سکون کا احساس ہو۔
اللہ پاک سے ہر وقت استغغفار کرتے رہیں رہنمائی کا مطالبہ کرتے رہیں وہ بار بار کہتا ہے وہ لوگ جو ایمان لائے نیک عمل کئے اور اپنی غلطیوں پر توبہ کر لیں پس بے شک میں معاف کرنے والا بیحد بخشش کرنے والا مہربان ہوں آئیے اسے مانگیں اس سے اصلاح کی دعا کریں جو ہم سب کا رب ہے عمل وہ کریں کہ جس کے کرنے سے آپکو محسوس ہو کہ آپ کیلئے مشکل تھا لیکن محض اللہ پاک کی خوشنودی کیلئے آپ نے یہ عمل کیا -اس کیلئے قرآن پاک کا ترجمہ بہترین عمل ہے جو آپکو باشعور کرتے ہوئے آپ کے اندر کی صفائی کرتے ہوئے آپ کو وہ پیکر دے گا جس کا خالق اللہ ہے اور جس بنیاد پر وہ انسان کو دیکھنا چاہتا ہے واخرالدعوانا ان الحمد للہ رب العالمین۔