مصطفی آباد/للیانی (نامہ نگار) گزشتہ سال اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے دوران118صحافی زندگی کی بازی ہار گئے، صحافیوں کے لیے پاکستان سب سے خطرناک ملک رہا۔
جہاں 14 صحافی قتل ہوئے، حکومت تحفظ فراہم کرنے کیلئے فوری اقدامات کرے، محمد عمران سلفی صدر پریس کلب مصطفی آباد کا پریس کلب کے اجلاس سے خطاب، تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پریس کلب مصطفی آباد کا ماہانہ اجلاس صدر محمد عمران سلفی کی زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں صدر محمد عمران سلفی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سال صحافیوں کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا، پاکستان میں 14 صحافیوں سمیت دنیا بھر میں 118 صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے دوران گولیوں اور بم دھماکوں کا نشانہ بنے، ان 118 مارے جانے والے صحافیوں کے علاوہ مزید 17 صحافی قدرتی آفات یا حادثات میں اپنی جانوں سے گئے ، صحافیوں کے لیے پاکستان سب سے خطرناک ملک رہا۔
جہاں 14 صحافی قتل ہوئے، شام میں 12 صحافیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونے پڑے، افغانستان اور فلسطین میں 9ـ9 صحافی جبکہ عراق اور یوکرین میں 8ـ8 صحافی قتل کیے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کا قتل بڑھتے ہوئے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ میڈیا سے وابستہ افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔
اجلاس میں شاہد عمر، منیر احمد بھٹی، زبیر احمد بھٹی،ڈاکٹر رحمت علی، الیاس ملک، عبدالقیوم،سارنگ جاوید، اصغر علی شہزاد، محمد جمیل سندھو،سعید احمد بھٹی ، ڈاکٹر محمد اسلم انصاری، سجاد احمد جٹ، عبدالمنان سلفی، بابا طارق مقبول، ارشد علی جوئیہ، صابر علی، قیصر عباس، سید اسرار احمد زیدی شاہ، محسن علی شاہ،حافظ طاہر اقبال،الیاس ملک، ارشد علی شامی، رانا عرفان ودیگر صحافیوں نے شرکت کی۔