پروفیسر گیلانی کی گرفتاری غیر آئینی آزادی اظہار کا گلا گھونٹنے کے مترادف ہے: حریت قیادت

Professor SAR Geelani

Professor SAR Geelani

سرینگر (جیوڈیسک) حریت کانفرنس کے دونوں دھڑوں نے طلباء کے بعد پروفیسر ایس اے آر گیلانی کو گرفتار کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گرفتاری کا کوئی آئینی یا قانونی جواز نہیں ہے اور یہ آزادی اظہار رائے کا گلا گھوٹنے کے مترادف ہے۔

سید عبدالرحمان گیلانی اور جے این یو طالب علموں کی فوری رہائی پر زور دیتے ہوئے حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت کے جمہوری اور سیکولر ملک ہونے کے دعوے دن بدن ایکسپوز ہوتے جا رہے ہیں اور یہ ملک عدم برداشت والا ایک ہندو راشٹر بننے کی راہ پر گامزن ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عبدالرحمان گیلانی اعلی پائے کے سکالر ہونے کے علاوہ ایک معروف انسانی حقوق کارکن ہیں اور وہ کشمیری قوم کے ساتھ روا رکھی جا رہی جبرو زیادتیوں کو اجاگر کرانے کے لئے انتھک کام کر رہے ہیں۔

میر واعظ عمر فاروق نے پروفیسر ایس اے آر گیلانی کی دہلی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کو بلاجواز اور مسلمہ جمہوری اصولوں کے منافی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے ۔میر واعظ نے کہا کہ مذکورہ یونیورسٹی میں شہید محمد افضل گورو کی برسی کے موقع پر منعقدہ سپوزیم کے بعد یونیورسٹی میں زیر تعلیم طلبا کی گرفتاری جمہوری اصولوں کے بجائے آمرانہ طرز سیاست کی عکاس ہے۔