پروفیسر حسین سحر کے لئے تعزیتی ریفرنس

Professor Sahar Hussein

Professor Sahar Hussein

تحریر: ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری
پاکستان کے معروف شاعر اور دانشور پروفیسر حسین سحر گذشتہ روز پاکستان میں رضائے الہی سے انتقال کر گئے ۔ ( انا للّٰہ وانا الہ راجعون ) ۔ پروفیسر حسین سحر ، صاحب کتابیات اور صاحب طرز شاعر تھے ۔ انہوں نے ایک عرصہ سعودی عرب اور گلف میں گزارہ اور اردو ادب کی ترقی کےلئے ہمیشہ کو شاں رہے ۔ وہ پاکستان رائٹرز فورم سعودی عرب کے صدر اور حلقہ فکروفن کے سرپرست رہے ۔ ان کی مشرق وسطی میں ادبی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔

حلقہ فکرو فن کا ایک تعزیتی ریفرنس انکے لئے کاشانۂ ادب میں حلقہ فکروفن کے صدر ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ جس میں جنرل سیکریٹری نوجوان شاعر وقار نسیم وامق، ڈاکٹر محمد باجوہ ، ڈاکٹر طارق عزیز ، ڈاکٹر حنا امبرین طارق ، محمد ارشد شیخ اور مجلس پاکستان کے جنرل سیکریٹری حافظ عبدالوحید اور علامہ فرمان علی سلیم اور دیگر کئی دانشوروں اور ادیبوں نے شرکت کی ۔ حاضرین نے ان کی ادبی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا جب بھی گلف میں اردو ادب کی تاریخ لکھی گئی انکا نام سنہری حروف میں لکھا جائے گا ۔ پاکستان سے حلقہ فکروفن کے ناظم اعلی اور معروف شاعر اور قلمکار جاوید اختر جاوید اور الخُبر سے حلقہ فکروفن کےانجم ڈار نے ٹیلیفون کے ذریعہ اس تعزیتی ریفرنس میں اپنا تعزیتی پیغام ریکارڈ کرایا ۔

سب حاضرین نے ایک قرار داد کے ذریعے خلیج میں ان کی زبردست ادبی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لئے دعا مغفرت کی خداوند لم یزل اپنی رحمتوں سے نوازے

Condolence

Condolence

ھم سعودی عرب اور پاکستان اور جہاں جہاں ان کے جاننے والے، اور خاص طور پر انکے صاحبزادگان ؛ شہزاد سحر، مہزاد سحر ، سے تعزیت اور دلی رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اللہ سبحانہ وتعالی کے حضور دعاگو ہیں کہ وہ اس غم کو سہنے کی توفیق اور ھمت عطا فرمائیں۔ اللھم آمین ۔

تحریر: ڈاکٹر محمد ریاض چوھدری