پنجاب (جیوڈیسک) ملتان/ بہاولپور/مظفرگڑھ/ٹوبہ ٹیک سنگھ پٹرولیم مصنوعات پر پرافٹ مارجن نہ بڑھانے پر پنجاب کے مختلف شہروں میں پٹرولیم ڈیلرز ایسو سی ایشن کی دوسرے روز بھی ہڑتال ہے، شہری پٹرول کی تلاش میں خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔
پٹرولیم ڈیلرز ایسو سی ایشن کی اپیل پر کم شرح منافع کے خلاف جنوبی پنجاب کے بڑے شہروں میں پٹرول پمپ دوسرے روز بھی بند ہیں جس کی وجہ سے شہری خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔ ملتان میں لوگوں کو دفاتر جانے اور بچوں کو سکول چھوڑ نے جانے میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، صورتحال کا فائدہ اٹھانے ہوئے پٹرول ایجنسیوں پر پٹرول اور ڈیزل تین سو روپے فی لٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔
رحیم یار خان میں بھی دوسرے روز بھی شہری پٹرول کے حصول کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں، پٹرول پمپ بند ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کم ہے، پبلک اور نجی ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے سکولز میں حاضری بھی کم ہے۔ پٹرول سٹیشنز بند ہونے کی وجہ سے بلیک مارکیٹنگ بھی دھڑا دھڑ ہو رہی ہے اور پٹرول دو سو پچاس روپے فی لٹر فروخت کیا جا رہا ہے۔
مظفر گڑھ میں دوسرے روز بھی پٹرول پمپ اور سی این جی سٹیشنز بند ہونے کی وجہ سے پٹرول کی فراہمی بند ہے۔ ضلع بھر میں سڑکوں پر ٹریفک نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ دفاتر اور سکولز جانے والے شہری بھی مشکلات کا شکار ہیں، وہاڑی اور راجن پور میں بھی دوسرے روز بھی ہڑتال جاری ہے۔
پٹرول پمپس بند ہونے کی وجہ سے سڑکوں پر ٹریفک کم ہے اور بلیک میں مہنگے داموں فروخت کی جا رہی ہے، بہاول پور میں بھی تمام پٹرول اسٹیشنز بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے شہری خوار ہو کر رہ گئے ہیں۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ اور حافظ آباد میں بھی دوسرے روز بھی پٹرول اور سی این جی کی فراہمی بند ہے۔