تحریر : عقیل احمد خان لودھی ملک میں پہلے کون سا سبھی کام آئین یا سسٹم کے مطابق ہورہے ہیں۔ اب سسٹم و سٹم، آئین وائین کی باتیں چھوڑ کر ہمیں ملکی ترقی و خوشحالی کیلئے سنجیدہ ہونا پڑے گا اور اس وقت جس مسئلہ پر سب سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے وہ ہمارے لیڈروں کی ایکسٹینشن کا مسئلہ ہے جنرل راحیل شریف ملکی ترقی کیلئے اپنی حیثیت، اہمیت کو منوا چکے ہیں اور ہر روز سوشل میڈیا پر سروے سامنے آتے ہیں کہ موجودہ فوجی جنرل کی مدت ملازمت میں توسیع ہونی چاہئیے کہ نہیں؟ بے شک سروے بھی ان کی مدت ملازمت میں توسیع کے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہاں کی اکثریت کے نتائج ظاہر کررہے ہوتے ہیں مگر میرا خیال ہے کہ قوم کو جنرل صاحب کی مدت ملازمت میں توسیع کی بجائے زیادہ ضرورت ہماری جمہوری حکومت و موجودہ قیادت کی مدت میں سسٹم سے ہٹ کر توسیع کرنے کی ہے جو ہونی بھی چاہئے وہ اسطرح کہ 2018ء میں انتخابات ہر گز نہ کروائے جائیں اوردیگر دراز ہو چکی رسیوں میں اقتدار کی رسی کو بھی دراز کرتے ہوئے خاندان عظمیٰ و اعلیٰ اور ان کی ٹیم کو اس ملک کی قیادت تاحیات سونپ دی جائے۔
بہتر یہی ہے کہ اس قیادت کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کوابتدائی آزمائشی مرحلہ میں اقتدار کم ازکم 90سال کیلئے لیز پر دے دیا جائے جو بتدریج بڑھکر کر پھر عشروں، صدیوں پرپھیلتا جائے۔اس طرح ایک تو ہماری روز کی جھک جھک چخ چخ سے جان چھوٹ جائے گی دوسرا کم ازکم ہماری حیاتی میں میڈیا کو اپنی دکانداری چمکانے اور لوگوں کو بہکانے کا موقع ہاتھ نہ آسکے گا اور بونس میں پانامہ ہنگامہ بے مقصد ہوجائے گا ساتھ ساتھ روز روز کے دھرنوں، ہڑتالوں سے نجات، احتجاجوں اور ترقی کا راستہ روکنے والوں سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔
Election
کوئی خان کوئی مائی کا لعل دھاندلی دھاندلی پینتیس چھتیس پنکچروں کے رولے سے اس عظیم المرتبہ نازک مزاج مخلوق اور ان کے چاہنے والوں کو(عرف عام میں جنہیں قوم کہا جاتا ہے) بے وقوف نہیں بناسکے گا ہمارے مقدس اداروں پر کیسز کا بوجھ نہیں بنے گا الیکشن کمیشن اور دیگر اداروں کو روز روز کی پڑتالوں سے نجات مل جائے گی نادرا کوبھی انگوٹھے چیک کرنے اور ریکارڈ فراہم کرنے کیلئے کوئی نہیں کہے گا اور پھر اس پر یہ کہ ہمارے بیچارے عوام کوتین چار پانچ سال اور گاہے بگاہے ممبران کے ڈی سیٹ ہو نے کی صورت منعقدہ دوسری تیسری بار کے انتخابات کیلئے قطاروں میںلگ کر ووٹ ڈالنے کی آئے روز کی زحمت سے نجات مل جائے گی۔
انتخابات کے دنوں میں سیاست اور سیاسی خاندانوں کی محبت میں ہونے والی قتل وغارت گری کا سلسلہ بند ہوجائے گا ،تحفے میں سیاسی پکر دھکڑ کے نتیجہ میں خاندانوں کے خاندانوں کی ہونے والی خواری بھی رک جائے گی، تھانوں پر سیاسی دشمنیوں کے مقدمات کا بوجھ کم ہوگا، اشتہاری مہم پر ضائع ہونے والے اربوں کھربوں بھی بچ جائیں گے۔
صادق امین کی ہاہو کار بھی بے سود ہوجائے گی کسی کی عزت پر حرف بھی نہیں آئے گا، انتخابی مہم کے دنوں میں نظریہ ضرورت کے تحت ایک دوسرے کو چور ڈاکو لٹیرادہشت گرد، دہشت گردوں کا سرپرست ، کرائے کا قاتل کہنے کی غیر اخلاقی روایت بھی دب کررہ جائے گی۔نئی نسل کی سماعتیں جب ایسے الزامات اور بیانات کی سمع خراشی سے محروم رہیں گی تو یقینا سلجھی ہوئی اصول پرست تہذیب یافتہ نسل پروان چڑھے گی۔روز روزجمہوریت دائو پر لگنے کی جو آوازیں ہمیں آتی ہیں یقینا بند ہو جائیں گی۔
سیاستدانوں قومی لیڈروں کے جذبہ خدمت عوامی کو تسکین پہنچے گی۔قوم کو بے جا شکوک وشبہات سے نجات ملے گی کہ مختلف قومی مسائل سے نظریں ہٹانے کیلئے انڈیا نے اب فلاں کے کہنے پر لائن آف کنٹرول پر حملہ کیا، دہشت گردوں نے فلاں لیڈر کے کہنے پرفلاں مقصد کی خاطربم دھماکہ کیا ۔ حکمرانوں کا اپنے انتخابی وعدے پورا کرنے کیلئے وقت کی قلت کا بہانہ ختم ہوجائے گاقوم کو یہ الفاظ سننے کو نہیں ملیں گے کہ تمام بحران ہمیں ورثے میں ملے ہیں۔
Development in Pakistan
بتدریج صدیوں پھیلنے والے اقتدار کیلئے پوری قوم سربسجود ہو کر شہنشاہوں کے شہنشاہ رب جلیل سے ان کی طویل عمروں کیلئے دعا کرے یا اللہ میرے وطن کے ہر جمہوری لیڈر کی عمر کم ازکم ایک ہزار سال کردے اور ہر سال میں کم ازکم 36مہینے اور ہر مہینے کے بارہ ہفتے ہوںیا اللہ انہیں جتنا یہ اقتدار اور تیرے بندوں پر حکمرانی چاہتے ہیں انہیں دے یا اللہ ان کی ساری دولت کا راز کسی کو نہ دیجئے گا یا اللہ انہیں اور دے اربوں ڈالر دے قوم کی ملک کی ساری دولت انہیں دے دے ، ان کی اندرونی بیرونی بینکوں میں پڑی ہوئی دولت کو دوگنا چوگنا بلکہ سوگنا کر دے۔
یا اللہ انہیں ٹیکسوں سے استثنیٰ دے، دنیا جہانوں کے سارے کاروباروں سارے اختیارات کامیرے پاکستانی حکمرانوں اور ان کے شہزادے شہزادیوں کومالک بنادے انہیں کسی باہر کے شہزادے کایا ان کی رسیدوں کا محتاج نہ کریو،انہیں ہزاروں لاکھوں قتل معاف کردے اور ان کے چاہنے والوں کو ان کی چاہت کا مزید اسیر بنا دے ۔سب کہو آمین۔۔۔! بس یا اللہ مجھے میرے خاندان کو میرے خیرخواہوں،میرے چاہنے والوں اور مجھ جیسے دیگر بہن بھائیوں اور ان کے خاندانوں کو اس سسٹم سے نجات دے، کسی غریب،کسی بیمار،کسی بے آسرا کو ان دولت مند حکمرانوںکا محتاج نہ کرنا، ہماراکوئی ایسا وسیلہ کر کہ ہم تیری رضا میں راضی ہوجائیں اور ان حکمرانوں کی دسترس سے باہر کسی ریاست کسی جگہ پرہمارا بسیرا کر، یا اللہ ہماری مدد فرما آمین۔۔۔!
Aqeel Ahmed Khan Lodhi
تحریر : عقیل احمد خان لودھی Email:aqeellodhi84@hotmail.com