ممتاز صحافی ادیب شاعر نقیب محفل علامہ اختر سدیدی شہر کا حسن اور پہچان ہیں۔ چوہدری شیر علی

فیصل آباد: ممتاز صحافی ادیب شاعر نقیب محفل علامہ اختر سدیدی اس شہر کا حسن اور پہچان ہیں لائلپور کی تاریخ اس عظیم مرد قلندر کے ذکر کے بغیر ہمیشہ ادھوری رہے گی، وہ اپنی ذات میں ایک انجمن اور قلندرانہ مزاج کے سکندر تھے جنہوں نے عوام کے دلوں پر حکمرانی کی۔ یہ بات سابق مئیراور سابق ایم این اے چوہدری شیر علی نے الحاج علامہ اختر سدیدی کی 15 ویں برسی پر اپنے ایک بیان میں کی انہوں نے کہا کہ علامہ اختر سدیدی کے دنیا سے چلے جانے کے بعد ادبی محفلیں ویران ہو کر رہ گئیں ہیں۔

میری سیاست کا محور ومرکز علامہ اختر سعدیدی کی ذات ہی ہے اُن سے میں نے بہت کچھ حاصل کیا ہے اللہ تعالیٰ انہیں جو ار رحمت میں جگہ عطافرمائے۔ برسی کی پروقار مگر سادہ سی تقریب کائناتی فورم فیصل آباد کے زیراہتمام دربار سدیدی پر منعقد ہوئی صدارت برادر اصغر علامہ اختر سدیدی میاں محبوب نظامی تھے مہمان خصوصی ظفر احمد آف واہ کینٹ اور مہمان اعزاز علی شیر اختر مرزا تھے تقریب سے شفقت علی، حافظ امجد رسول، حبیب اکبر جلالی، اسد علی قادری ، حامد علی انصاری ، عتیق الرحمٰن اور طارق محمود خان نے شرکت کی مقررین نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اختر سدیدی نے صحافت ، نقابت، بلاغت میں نئے رموز کو روشناس کروایا انہیں نقیب محافل کا بانی کہنا غلط نہ ہو گا اُن کا نام لیکر اور اُن کے لب ولہجہ کو نقل کرنے والے اُن کی خاک کو بھی نہیں چھو سکتے کیونکہ وہ علم کا سمندر تھے جن کے سامنے الفاظ ہاتھ باندھے کھڑے رہتے تھے اختر سدیدی فرقہ بندیوں سے آزاد ایک مرد قلندر تھے جو شعیہ ، سُنی،دیوبندی ،بریلوی سمیت سکھوں اور عسیائیوں کے دلوں پر حکمرانی کرتے تھے اُن کی باتوں سے حقیقتنا ٍ خوشبو محسوس ہوتی تھی اور اُن کی کمی ہمیشہ محسوس کی جاتی رہے گی۔

اس موقعہ پر علی شیر مرزا ، حبیب اکبر جلالی ، اسد علی قادری ، امجد علی رسول نے ہدیہ نعت پیش کیاآخر میں دربار سدیدی پرپھول چڑھانے گئے اور اُن کی مغفرت کیلئے خصوصی دُعائیں مانگی گئیں اور شرکا میں لنگر تقسیم کیا گیا۔