کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ میں رواں سال 175 غیر مسلموں نے اسلام قبول کیا، گزشتہ 4سالوں میں 52 غیر ملکیوں سمیت مختلف مذاہب کے 311 مرد اور 249 خواتین مشرف بااسلام ہوئے ،جامعہ بنوریہ عالمیہ میں آکر اب تک 975 سے زائد لوگوں نے اسلام کی حقانیت کو تسلیم کیاہے ۔جامعہ بنوریہ عالمیہ کے ترجمان کے مطابق شعبہ اعانتِ نو مسلم کی بنیاد آج سے 4سال قبل رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم کے حکم پررکھی گئی تھی ، جہاں ہر سال مختلف مذاہب کے لوگ اسلام قبول کرنے کیلئے آتے ہیں ۔
گزشتہ چار سالوں میں 560 افراد دائرہ اسلام میں داخل ہوئے جن میں 311 مرداور 249 عورتیں شامل ہیں، ان میں تقریباً 52 غیر ملکی افراد تھے جو برطانیہ ،امریکا ،چائنا ،جاپان، تھائی لینڈ ،ملائشیا ،انڈونیشیا،کوریا ،سری لنکا،جنوبی افریقہ وغیرہ کے باشندے ہیں، دینی مدارس میں اعانتِ نو مسلم کا پہلا شعبہ جامعہ بنوریہ عالمیہ میں قائم ہواہے جس کی بنیاد کئی سال قبل نو مسلم بھائیوں اور بہنوں کو درپیش مشکلات کے باعث رکھی گئی تھی جس کے تحت نو مسلم بھائیوں اور بہنوں کی ضروریات کے مطابق تعاون کیا جاتاہے ،یہ شعبہ مختلف مواقع پر نومسلموں کے لیے تربیتی نشستوں اور ورکشاپس کا انعقاد رکرتاہے ،اسی طرح نومسلم بہنوں اور بھائیوں کو ابتدائی اسلامی تعلیمات وفرائض سیکھنے کیلئے تبلیغی جماعت میں بھیجا جاتاہے جہاں وہ بنیادی اسلامی تعلیم سے روشناس ہوتے ہیں،پڑھے لکھے نومسلموں کو مختلف دینی کتابیں ،رسائل اور دیگر موادفراہم کیا جاتاہے۔سال بھر کے علاوہ خصوصارمضان المبارک اور بقرۂ عید پر ان کے ساتھ خاص طور پر تعاون کیا جاتاہے۔
گزشتہ روز جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے شعبہ اعانت نو مسلم کی سالانہ کاکردگی کاجائزہ لیا اور اس موقع پر رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ نو مسلموں کے ساتھ تعاون کرنا ہر مسلمان کا دینی فریضہ ہے۔
عالم اسلام کیخلاف عالمی سطح پر یلغار کا سلسلہ جاری ہے ،کبھی دہشت گردی کے طعنے دیئے جاتے ہیں تو کبھی کوئی سازشیں کی جاتی ہے ، اس کے باوجوداسلام دنیا میں مقبول ترین مذہب مانا جاتاہے ، انہوں نے کہاکہ پروپیگنڈوں اور ہتھکنڈوں کے باوجود غیر مسلموں کا مسلمان ہونا اسلام کی حقانیت کی دلیل ہے ، ، انہوں نے کہاکہ جتنی اسلام کے خلاف سازشیں ہوتی ہیں اتنا ہی یہ ابھر تاہے ،جامعہ بنوریہ عالمیہ میں اعانت نومسلم کے شعبے کے قیام کا مقصد نومسلموں کی امداد اور قانونی چارہ جوئی کرنا ہے الحمد اللہ جس کو بخوبی انجام دیاجارہاہے۔
انہوں نے کہاکہ دنیا کا کوئی بھی مذہب ایسا نہیں جو انسانیت کے تمام حقوق کا احاطہ کرتاہو اسلام وہ واحد مذہب ہے جس نے اپنے معاشرے کے ہر ہر فرد کو اس کے حقوق دیئے ہیں ، یہی اسلام کی امتیازی شان اور نصرت خداوندی ہے کہ آج ایسے لوگ جو اسلام کا نام لینا گوارہ نہیں کرتے تھے مسلمان ہورہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ غیر مسلم سکون قلبی کی تلاش میں اسلام میں داخل ہورہے ہیں جو امن و سلامتی اسلام نے دیا ہے انسانیت کو وہ کسی مذہب میں نہیں مل سکتا۔