جائیدادوں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ نامکمل ایکسائز کو مشکلات

Computer

Computer

فیصل آباد (جیوڈیسک) اربن یونٹ کی جانب سے جائیداد وں کا ریکارڈ کمپیوٹر ائزڈ کرنے کے نظام میں خامیوں کے باعث محکمہ ایکسائز مسائل کا شکار ہو گیااور پراپرٹی ٹیکس کا ریکارڈ کمپیوٹرائزڈ کرنے کے بجائے مینوئل طریقے سے کام کرنے پر مجبور ہے۔

ذرائع کے مطابق گزشتہ برس جائیدادوں کا ریکارڈ کمپوٹر ائزڈ کرنے کے لئے اربن یونٹ اور محکمہ ایکسائز نے ضلع بھر کا سروے کیا اور جائیدادوں کی تصاویر، رقبہ اور ملکیت کے حوالے سے تمام کوائف جمع کرکے ان کو کمپوٹر ائزڈ کر دیا۔ لیکن مبینہ طور پر اس سلسلہ میں اربن یونٹ کی جانب سے جو ریکارڈ فراہم کیا گیا اس میں نہ صرف درجنوں خامیاں پائی جارہی ہیں بلکہ اربن یونٹ کا ان جائیدادوں کی اسیسمنٹ کرکے ان کا پراپرٹی ٹیکس بتانے دعوی ٰ بھی پایہ تکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اربن یونٹ کی جانب سے فراہم کردہ ریکارڈ مکمل نہیں ۔اس میں پراپرٹیز کی اسیسمنٹ کی گئی نہ ہی اس پر پراپرٹی ٹیکس کا فارمولا لگایا گیا جس کی وجہ سے اب محکمہ ایکسائز کا عملہ شدید مشکلات میں پھنسا ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق اس ریکارڈ میں کرایہ کی پراپرٹیز کو بھی ظاہر نہیں کیا گیا۔ علاوہ ازیں ابھی تک عملے کو کمپوٹر بھی فراہم نہیں کئے گئے، جس کی وجہ سے محکمہ ایکسائز کا عملہ مینوئل کام پر مجبور ہے۔

محکمہ ایکسائز کے ترجمان کے مطابق اربن یونٹ کی جانب سے ابھی تک ان کو کمپوٹر سسٹم ہی فراہم نہیں کئے گئے جس کی وجہ سے عملہ ہاتھ سے کام کررہا ہے۔ اس حوالے سے اربن یونٹ کے انچارج خالد فاروق نے کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ ایکسائز کو مکمل ریکارڈ نہیں صرف ڈیٹا فراہم کیا ہے تاکہ وہ اس کو دیکھ لیں اور اگر اس میں کوئی غلطی ہو تو اس کو دور کیا جاسکے ۔کیونکہ اگر فارمولا لاگو ہو گیا تو پھر اس میں تبدیلی ممکن نہیں ہو گی۔محکمہ ایکسائز کو مکمل ریکارڈ فراہم کرنے میں ڈیڑھ دوماہ لگ سکتے ہیں۔