50لاکھ تک کی جائیداد کی خریدو فروخت پر ٹیکس چھوٹ، سٹیل پر ڈیوٹی میں کمی کی تجاویز

Property

Property

اسلام آباد (جیوڈیسک) ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز (آباد) نے آئندہ مالی سال 2017-18کیلئے بجٹ تجاویز فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)میں جمع کرادیں ،آباد نے 50لاکھ روپے مالیت تک کی جائیداد کی خریدو فروخت پر ٹیکس چھوٹ اور سٹیل مصنوعات کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز دیدی۔

آباد نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں جائید اد کی خریدو فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس چھوٹ کی موجودہ حد 40 لاکھ روپے سے بڑھا کر پچاس لاکھ روپے مقرر کرنے کی تجویز دی ہے، یعنی 50 لاکھ روپے یا اس سے کم مالیت کی جائیداد کی خرید و فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس استثنیٰ کی تجویز دی گئی ہے۔

اسی طرح آباد نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اسٹیل مصنوعات کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی کی تجویز دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سٹیل ری بارز تعمیراتی کام کا اہم جز ہے۔

بین الاقوامی مارکیٹ میں سٹیل کی قیمتوں میں کمی آئی اور مقامی انڈسٹری نے کارٹل بنا لیا جس سے اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں مصنوعی اضافہ کیا گیا ہے، اس لیے رئیل اسٹیٹ سیکٹر کو تحفظ دینے کیلئے اسٹیل مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جائے ۔آباد نے تجویز دی ہے کہ آئندہ مالی سال سے وفاق اور صوبے مل کر جائیداد کی قیمتوں کا اتفاق رائے سے از سر نو تعین کریں تاکہ جائیداد کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے رئیل اسٹیٹ شعبے کے خدشات دور ہو سکیں۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز نے جائیداد کی منتقلی پر فائلرز کیلئے ایک فیصد اور نان فائلرز کیلئے 2فیصد کی شرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس لاگو کرنے کی تجویز دی ہے۔ آباد نے خریدار اور فروخت کنندہ سے ود ہولڈنگ ٹیکس ،ایڈوانس انکم ٹیکس اور کیپٹل گین ٹیکس الگ الگ صفر اعشاریہ پانچ فیصد کی شرح سے وصول کرنے کی تجویز دی ہے۔

جبکہ اس وقت کیپٹل گین ٹیکس کے علاوہ پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر 3 سے 3فیصد کی شرح سے ٹیکسز لاگو ہیں۔ایسوسی ایشن نے صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ٹیکسز اسٹمپ ڈیوٹی، رجسٹریشن چارجز ،کیپٹل ویلیو ٹیکس اور ٹاون ٹیکس کو موجودہ ساڑھے 7فیصد سے کم کرکے ایک فیصد تک کم کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔