جہلم (بیورو رپورٹ) جائیداد میری ذاتی ملکیتی ہے، مخالفین پولیس سے ملکر مجھ سے چھیننا چاہتے ہیں ،میرے کرایہ داروں کو پلازے کا مالک بنانے کیلئے دبائو ڈال رہے ہیں، مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں اور خوف و ہراس پیدا کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ کرتے ہیں ،اگر مجھے کچھ ہوا تو میرے مخالفین ہی ذمہ دار ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار برطانیہ سے ویزہ پر آئی بزرگ خاتون کشور ایوب بیوہ محمد ایوب نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ،اس موقع پر ان کے لیگل ایڈوائزر راجہ امتیاز حسین ایڈووکیٹ بھی ہمراہ تھے، کشور ایوب نے کہا کہ پاکستان میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ، میں اپنا حق اور انصاف مانگنے کیلئے ڈی پی او جہلم، آئی جی پنجاب حتیٰ کہ اوور سیز آفس جہلم اور لاہور تک گئی مگر کہیں بھی شنوائی نہ ہو سکی ، میرے مخالفین میرا لاکھوں روپے کاسامان اٹھا کر لے گئے۔
درخواست دینے کے باوجودالٹا مجھے پھنسایا جارہا ہے ،اب مخالفین پولیس کے ہمراہ مجھ پر دبائو ڈال رہے ہیں کہ حق نواز سانگ جو میرے پلازے پر قبضہ کرنا چاہتا ہے اس کے حوالے اپنا پلازہ کردوں ،میں جب برطانیہ میں ہوتی ہوں تو وہاں بھی مجھے ٹیلیفون کرکے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہیں تاکہ میں واپس ملک نہ آئوں، میں شدید ذہنی کوفت کا شکار ہوچکی ہوں۔
عرصہ دراز سے برطانیہ میں رہائش پذیر ہوں ،سالانہ ریونیو وہاں سے پاکستان بھیجتے ہیں مگر افسوس کہ یہاں ہماری جائیداد و دیگر پراپرٹی کا کوئی تحفظ نہیں ، پاکستان نے اوور سیز کیلئے ہر ضلع میں کائونٹر تو کھل رکھا ہے تاکہ ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ ہو سکے مگر افسوس کہ یہاں صرف ذلیل و خوار کیا جاتا ہے اور دفاتر کے چکر ہی لگوائے جاتے ہیں اور بیرون ملک ریونیو بھجوانے والے پا کستانیوں کی جائیداد کو کوئی تحفظ نہیں۔
کشور ایوب نے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان اور وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ انہیں تحفظ فراہم کریں اور قبضہ مافیا گروہ سے جان چھڑائیں تاکہ ہم بھی پاکستان واپس آکر سکون کی زندگی گذار سکیں۔