جائیداد کی منتقلی کیلئے دنیا کاہر پانچواں شخص رشوت دینے پر مجبور

Women

Women

کراچی (جیوڈیسک) دنیا بھر میں ہر پانچویںشخصکو جائیداد کی تقسیم میں استحصال کا سامنا ہے ، پراپرٹی کو اپنے نام کروانے کےلئے اسے رشوت دینی پڑتی ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں مالی رشوت کے علاوہ خواتین کاجنسی استحصال بھی کیا جاتا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارہ ’رائٹر‘ نےٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے حوالے سے لکھا کہ دنیا بھر میں ہر پانچویں شخص کو جائیداد کا حق حاصل کرنے میں مختلف مسائل اور دشواریوں کا سامنا ہوتا ہے۔ ان مسائل کے حل میں رشوت اہم کرادر ادا کرتی ہے۔

خواتین اگر جائیداد میں حصہ یا اُسے اپنے نام ٹرانسفر کروانے کی خواہشمند ہوں تو انہیں بعض صورتوں میں جنسی استحصال کا سامنا بھی ہوتا ہے اور زمین الاٹ کرنے والے محکمے کے اہلکار کو رشوت کے عوض وہ اپنا بدن پیش کرنے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق براعظم افریقہ میں خواتین کی بڑی تعدادکھیتی باڑی سے وابستہ ہے۔سب صحارا کی ریاستوں میں خواتین کو جائیداد میں حصہ لینے اور اُس زمین کو اپنے نام ٹرانسفر کرنے کے لیے اہلکاروں کی جنسی تشفی بھی کرنی پڑتی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ دنیا بھر میں ہر پانچویں شخص کو زمین کے معاملات کو حل کرنے کے لیے حکومتی محکمے کے اہلکاروں کو رشوت دینا پڑتی ہے اور غریب ملکوں میں ایسے معاملات میں یہ ایک معمول بن چکا ہے۔

سب صحارا کے ملکوں میں زمین کے لین دین کے لیے ہر تیسرا آدمی رشوت دینے پر مجبور ہے۔ مالی رشوت کے علاوہ خواتین کو بھتے کی صورت میں جنسی طور پراستحصالی صورت حال سے گزرنا پڑتا ہے۔

افریقی ملک گھانا میں چالیس فیصد خواتین اور تیئیس فیصد مردوں کو رشوت دینے کے بعد ہی جائیداد ملتی ہے۔

ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے اپنی رپورٹ عالمی بینک کی زمین اور غربت کے عنوان سے شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس کے موقع پر پیش کی ہے۔