حضرت بی بی زینب کے مزار پر حملے کیخلاف مظاہرے

Protests against

Protests against

کراچی (جیوڈیسک) حضرت بی بی زینب کے روضے پر حملے کے کیخلاف ملک کے مختلف شہروںمیں ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔ کراچی میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے شاہ خراساں سے سی بریز پلازہ تک احتجاجی مارچ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔ مقررین نے شام میں حضرت بی بی زینب کے روضے پر حملے کی شدید مذمت کی۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بھی ریلی نکالی گئی۔ شرکا نے حکومت سے معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کا مطالبہ کیا۔ ریلی کے شرکا نے وزارت خارجہ میں ایک یادداشت پیش کی اور ریڈیو چوک پر دھرنا بھی دیا۔ مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے لاہور میں مظاہرہ کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ اسلام دشمن قوتیں مقدس مقامات کو نشانہ بنا کر مسلمانوں کے جذبات سے کھیل رہی ہیں۔

کوئٹہ میں علمدار روڈ اور ہزارہ ٹان میں خواتین اور مذہبی تنظیم کے کارکنوں نے حملے کے خلاف مظاہرے کئے۔ ملک کے دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے۔ فیصل آباد میں جماعت اہلسنت کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا اور ریلی نکالی گئی۔ ملتان میں شیعہ علما کانفرنس کی جانب سے نواں شہر چوک پر احتجاج کیا گیا۔

ڈیرہ غازیخان میں مجلس وحدت مسلمین کی جانب سے ریلی نکالی گئی۔ بھکر میں بھی مجلس وحدت مسلمین اور دیگر شیعہ تنظیموں نے احتجاج کیا۔ منڈی بہاالدین میں شیعہ تنظیموں نے ریلی نکالی اور پریس کلب کے سامنے دھرنا دیا۔ سندھ کے شہر محراب پور میں احتجاجی ریلی نکالی گئی۔

لودھی چوک پر شرکا نے دھر نا دیا۔ نواب شاہ کے علاقے دوڑ میں بھی ریلی نکالی گئی۔ ٹنڈو الہ یار میں بھی شیعہ علما کونسل کی جانب سے بھی مظاہرہ کیا گیا۔ ٹھٹھہ میں بھی ریلی نکالی گئی۔ شرکا نے قومی شاہراہ پر دھرنا بھی دیا۔ آزاد کشمیرکے ضلع باغ میں بی بی زینب کے روزے پرحملے کے خلاف مظاہرہ کیا گیا۔