اولیاء کرام کا فیض عام جاری ہے کہ جہاں جہاں بھی اولیائے اﷲ نے قدم رکھا وہاں سے ظلمت اور اندھیروں کے بادل چھٹ گئے۔ میلے ٹھیلے علاوائی ثقافت اور تہذیب کا حصہ ہیں جن سے ان پسماندہ علاقوں کے لوگوں کو خصوصاً تھل، دامان، بیٹ اوت کچے کے علاقوں کے لوگوں کو تفریح کے مواقع ملتے ہیں۔ ڈی آئی خان سے لے کر رحیم یار خان جنوبی پنجاب کی سرائیکی پٹی میں قابل ذکر تفریح گاہ نہ ہونے سے یہاں کے تس سے مارے لوگ میلوں ٹھیلوں میں حصہ لے کر اپنے ثقافتی کلچر سے لطف و اندوز ہوتے ہیں۔ سینکڑوں سالوں پر محیط تاریخی شہر کروڑ لعل عیسن اور یہاں پر معروف بزرگ حضرت لعل عیسن رحمتہ اللہ علیہ کا پر شکوہ تاریخی مزار مذہبی علاقائی ثقافت کا عظیم ورثہ ہے۔
کروڑ لعل عیسن کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو یہ تاریخی شہر زمانہ قدیم میں ضلع ڈی آئی خان کی تحصیل تھا دیپال پور کے نام سے منسوب تھا اور یہاں پر راجہ دیو پال کی حکومت تھی اور بادشاہ سلطان محمود غزنوی نے یہاں آکر فتوحات حاصل کیں اور اس شہر پر اپنا تسلط جمایا۔ ایک روایت کے مطابق حضرت لعل عیسن رحمتہ اللہ علیہ کا نام حضرت سلطان حسین خوارزمی بتایا جاتا ہے اور دوسری روایت میں محمد یوسف بتایا جاتا ہے جبکہ آپ کی والدہ ماجدہ آپ کو پیار سے لعل حسین پکارتی تھیں سلطان محمود غزنوی کے ہمراہ تشریف لائے۔ کروڑ لعل عیسن جو کہ زمانہ قدیم میں جانب مغرب میں آباد تھا پر ایک قلع تھا جو راجہ دیو پال نے تعمیر کروا رکھا تھا۔
قبضہ کے بعد آپ اس بے آب و گبیا علاقہ میں جہاں ہر طرف گھٹا ٹوپ اندھیروں اور جہالت کے سواء کچھ نہیں تھا آپ نے تصوف کا بیج بویا اور یہاں پر ایک تعلیمی درسگاہ اور اور چھوٹی سی مسجد کی بنیاد رکھی اور آہ نے دین الٰہی کا کام شروع کر دیا اور اس علاقہ کے ہزاروں افراد آپ کی کشف کرامات دیکھ کر مشرف با اسلام ہوتے رہے۔ آپ قریشی الدسدی بتائے جاتے ہیں اور آپ کا سلسلہ نصب حضرت بہاول الدین زکریا ملتانی جن کی پیدائش اسی شہر کوٹ کروڑ میں ہوئی کے ساتھ ملتا ہے۔ آپ کے مزار مبارک پر حضرت بہاول الدین زکریا ملتانی قلمی نسخہ جو گزشتہ سالوں میں چوری ہو گیا تھا بھی موجود ہے۔
Exhibition camels
نیزہ بازی، گھڑ سواری، گھوڑا ڈانس اور بیل اور اونٹوں کی نمائش کے رنگا رنگ پروگرام پیش کیئے جاتے ہیں جہاں پر پنجاب بھر کے کلب حصہ لے کر بہترین ذوق مہیا کرتے ہیں۔ اسی طرح سرکس، موت کے کنویں، تھیٹر، چڑیا گھر اور جھولے یہاں کے لوگوں خصوصاً بچوں میں خوشیاں بانٹنے کا ذریعہ ہیں۔ اور یہ سب حضرت لعل عیسن رحمتہ اللہ علیہ کا فیض اور برکت ہے کہ ہر سال جہاں پر ہزاروں زائرین آپ کے مزار مبارک پر حاضری کیلئے آتے ہیں وہاں اتنے ہی شائقین تماشائی بھی میلہ میں آ کر محظوظ ہوتے ہیں۔ پانچ روزہ تقریب کی صدارت MNA صاحبزادہ فیض الحسن سواگ نے کی اور وہاں پر سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ بھی موجود تھے۔
حضرت لعل عیسن رحمتہ اللہ علیہ کی پانچ روزہ تقریبات میں ملک بھر سے آئے ہوئے گھوڑا ناچ، گھڑ سواری اور نیزہ بازی کے کلبوں نے حصہ لیا اور خوبصورت آیٹم پیش کیئے جس سے شائقین بہت محظوظ ہوئے۔ اسی طرح محفل مشاعرہ اور محفل موسیقی کے رنگ بھی پیش کیئے گئے۔ محفل مشاعرہ میں ڈی آئی خان، بہاول پور، رحیم یار خان، ڈی جی خان، لیہ اور کروڑ شہر کے شاعروں سائیں عزیز شاہد ڈی جی خان، شاہد عالم شاہد چولستان، پروفیسر عصمت اﷲ شاہ، استاد سردار ملک مختار بھگیاڑی ڈی جی خان، سید غیور بخاری رحیم یار خان، منظر تونسوی تونسہ، سیف اﷲ آصف، سلیم صابر گورمانی ڈی جی خان، جہانگیر مخلص بہاول پور، موسیقار سخاوت حسین آف بہاول پور، موہن بھگت چولستان، عبدالحکیم خان بنیجو نواز اورفدا حسین بانسری نواز نے فنکارانہ صلاحیتوں کو اجاگر کر کے خوب داد وصول کی۔
اسی طرح ڈِتو لعل بھیل اور اس کی پارٹی نے اگنی رقص پیش کیا۔ ریاست بہاولپور، چولستان سے آئے ہوئے لوک فنکاروں نے چولستانی ثقافت کو اجاگر کیا اور اشو لال فقیر کا کلام پیش کیا۔ میلہ چودھویں کروڑ میں جہاں گھوڑوں نے خوبصورت ڈانس کیا وہاں خوبصورت بیل اور اونٹ بھی نمائش کیلئے لائے گئے۔ لکی ایرانی سرکس ، میاں فرزند سرکس، تھیٹر اور جھولے بھی ہزاروں افراد کو تفریح فراہم کرتے رہے۔ میلہ میں بڑی بڑی مٹھائی اور کھانے پینے کی دکانیں بھی لگائی گئیں تھیں اور تقریب کے تیسرے روز KPK کے صوبائی وزیر مال سردار علی امین خان گنڈا پور بھی MPA عبدالمجید خان کی دعوت پر تشریف لائے۔
MNA Sahibzada Faiz-ul-Hassan,
اسی طرح 30 ستمبر کی اختتامی تقریب میں کمشنر ڈی جی خان محمد امین ،MNA صاحبزادہ فیض الحسن، ملک احمد علی اولکھ ،DCO ندیم الرحمن ،DPO غازی صلاح الدین ،AC لیہ منظور حسین چانڈیہ سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔ 26 ستمبر کو افتتاحی تقریب کی صدارت MNA صاحبزادہ فیض الحسن نے کی۔ اس موقع پر سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ ،DCO لیہ ندیم الرحمن ،DPO لیہ غازی صلاح الدین، معروف عالم دین قاری محمد اشفاق سعیدی گولڑوی ،AC منظور خان چانڈیہ ، سابق ممبر ضلع کونسل ملک غلام اکبر، قمرالزمان قریشی و دیگر بھی موجود تھے۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض معرو صحافی طارق محمود پہاڑ نے انجام دیئے۔
اس موقع پر سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ حسن قرأت، نعت خوانی اور قوالی بھی منعقد ہوئی۔ جبکہ بعد ازاں دربار حضرت لعل عیسن رحمتہ اللہ علیہ پر چادر پوشانی کے بعد عرس و میلہ کا افتتاح کیا گیا۔ اس کے بعد میلہ گرائونڈ میں مہمانانِ گرامی کو پولیس نے سلامی دی اور سکول کے بچوں نے پی ٹی شو پیش کیا۔ جبکہ MNA صاحبزادہ فیض الحسن نے پرچم کشائی کی۔ جس کے بعد نمائشی نیزہ بازی اور گھوڑا ڈانس پیش کیئے گئے۔ تحریر : طارق محمود پہاڑ Tariq.Mehmood.Pahar@gmail.com