٣ مئی کو گستاخانہ خاکوں کی نمائش اعلانیہ دہشت گردی ہے

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ دشمنان اسلام اور شرپسند عالمی سامراج نے ایک بار پھر دنیا بھر کے مسلمانوں کو اشتعال دلانے کے لئے اور عالمی امن کو سبوتاز کرنے کی جسارت کی ہے، ٣ مئی کے دن ایک بار پھر گستاخانہ خاکے بنا کر دنیا بھر میں مسلمانوں کو مجبور کیا جا رہا ہے کہ مسلمان امن اور صبر کے دامن کو چھوڑ اپنے نبی کریمۖ کی حرمت کے دفاع کے لئے عالمی سامراج اور شرپسند عناصر کو جواب دیں۔

آزادی اظہار ہر انسان کا بنیادی حق ہے مگر یہ کیسا اظہار ہے جس سے دنیا کے دوسرے سب سے بڑے مذہب کے پیروکاروں کو اشتعال دلایا جائے اور ان کے جذبات کے ساتھ کھیلا جائے، گستاخانہ خاکوں سے دنیا بھر میں تمام مذاہب کے درمیان کشیدگی بڑھے گی، آزادی اظہار کے نام پر انبیائ، صحابہ، اور محترم ہستیوں کی ذات پر کیچر اچھالنا اور انہیں برا بھلا کہنا کسی بھی مذہب میں درست نہیں ہے۔

جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے جے یو پی کراچی ڈویژن کے ارکان اور علماء سے ملاقات کے دوران کہا ہے کہ پاکستان کو عالمی سطح پر اس مذموم عمل اور سازش کے خلاف بھرپور احتجاج کرنا چاہیے اور او آئی سی کو اس بارے میں فعال بنانا چاہیے، تاکہ اس معاملے کو عالمی سطح پر اٹھایا جا سکے، جمعیت علماء پاکستان کے تحت ملک گیر تحفظ ناموس رسالت مہم چلائی جائے گی۔

علماء اور دونشوروں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ عوام کے ناموس رسالتۖ کی اہمیت اور مقام مصطفی کے حوالے سے ان کے ذہنوں کو پختہ کریں، آپ کی ذات کو متنازع بنانے کی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے، انہوں نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ اسلامی شعار، مقام مصطفی، ناموس رسالت اور اہم معاملات پر اپنا کردار ادا کرے۔