اسلام آباد (جیوڈیسک) پیپلزپارٹی اور اے این پی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کے اقدام کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ کر لیا۔
بدھ کو اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے چیمبر میں عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلزپارٹی کے پارلیمانی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ ، سینیٹر فرحت اللہ بابر ، شازیہ مری ، اے این پی کے سینیٹر افراسیاب خٹک اور زاہد خان نے شرکت کی۔ مشاورتی اجلاس میں سینیٹر فرحت اللہ بابر کا موقف تھا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں لے جانا عدلیہ کو پارلیمنٹ کے معاملات میں مداخلت کی دعوت دینے کے مترادف ہوگا، بے نظیر بھٹو کے پاس اس وقت سپریم کورٹ میں جانے کا آپشن موجود تھا مگر بے نظیر بھٹو نے سپریم کورٹ معاملہ لے جانے کی مخالفت کی تھی کیونکہ پارلیمنٹ سپریم ہے۔
خورشید شاہ نے کہاکہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کو سینیٹ میں بھی بلاک یا مسترد کیا جا سکتا ہے واپس قومی اسمبلی میں بھجوایا جا سکتا ہے۔ شازیہ مری اور سینیٹر افراسیاب خٹک نے سینیٹر فرحت اللہ بابر اور خورشید شاہ کے نکتہ نظر سے اتفاق کیا۔ مشاورتی اجلاس میں تحفظ پاکستان آرڈیننس کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کیلیے تیار اپوزیشن جماعتوں کو بھی اپنے فیصلے سے آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔