کراچی (جیوڈیسک) محمد علی جناح یونیورسٹی کراچی کے صدر پروفیسر ڈاکٹر عبدالوہاب نے سندھ اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز سندھ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2014ء کی منظوری کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے وقت کی ایک اہم ضرورت قرار دیا ہے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ صارفین طویل عرصے سے روز مرہ کے استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں اضافے اور جعلی اشیا کی بھر مار کی بنا پر بے بسی محسوس کر رہے تھے اس لیے سندھ حکومت نے صارفین کے حقوق کے تحفظ کے لیے قانون بنا کر صحیح سمت میں قدم اٹھا یا ہے جس سے انہیں بے حد ریلیف ملے گا۔ انہوں نے کہا ہے
اس قانون کے تحت صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے صوبے بھر میں قائم کی جانے والی کنزیومر کورٹس کو فعال بنایا جائے اور صارفین کی شکایات کے ازالے کے لیے فوری فیصلے کیے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے تحت اشیا اور مصنوعات کی فروخت کے سلسلے میں کسی بھی تاجر یا کسی دوسرے شخص کی جانب سے جھوٹی یا گمراہ کن تشہیر پر سخت قانونی کارروائی کی جائے نیز صارفین کے حقوق کے تحفظ کیلئے بنائے جانے والے اس قانون کے تحت اگر اشیا یا مصنوعات میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ یا ردوبدل پایا جائے تو اس کی تشہیر پر پابندی لگا کر سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔