ناموس رسالتۖ کا تحفظ ہمارے ایمان کا بنیادی جز ہے، زبیر صدیقی ہزاروی

Anjuman Talaba Islam Karachi

Anjuman Talaba Islam Karachi

کراچی: انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ قرآن کریم کی آیات سے واضح ہوتا ہے کہ ایک مسلمان کے لئے نبی کریم ۖ کی ذات گرامی میں بہترین نمونہ موجود ہے آپ ۖ کی اتباع کرنے سے ہی مسلمان اللہ کو راضی کر سکتے ہیں اور اس کی رضا و رحمت و محبت بھی حاصل کر سکتے ہیں اس سے مسلمانوں کے گناہ کی بخشش ہو گی تیسری آیت میں تو اللہ تعالیٰ نے اطاعت رسول (ۖ) کو عین اپنی اطاعت قرار دیا ہے اس کی یہی وجہ ہے کہ رسول ۖ اس دنیا میں اللہ تعالیٰ کے نمائندہ ہیں اورتمام الہٰی تعلیمات اللہ کے بندوں تک پہنچانے والے ہیں،جامعہ اسلامیہ نورانیہ میں مرکزی تربیتی سیمینار سے خظاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ ناموس رسالتۖ کا تحفظ ہمارے ایمان کا بنیادی جز ہے جب تک عدالتیں گستاخ رسول کو پھانسی پر لٹکانے کا انتظام نہیں کریں گی تو قانون ہاتھ میں لینے کے واقعات ہوتے رہیں گے اور ممکن ہے کہ اب ان میں مزید اضافہ ہوا،معاشرے میں انصاف کے تقاضے مکمل نہیں ہونگے تو قانون کی حیثیت ختم ہوجائے گی۔

جامعہ اسلامیہ نورانیہ میں مرکزی تربیتی سیمینار سے خظاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے سابق مرکزی سیکرٹری جنرل اور جمعیت علماء پاکستان کے صوبائی رہنما مولانا عبدالمجید جتک نے کہا کہ جامعہ ولی خان کا واقعہ اضطراری کیفیت کا نتیجہ ہے،اسے فرقہ واریت سے نہ جوڑا جائے،ملعون لڑکے کے سوشل میڈیا پر منتشر خیالات کے ثبوت موجود ہیں،احمدی اپنی سرگرمیوں سے باز نہیں آرہے ہیں،قادیانی معاشرے میں امن کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں،قادیانی لابی منفی پروپنڈا کر رہی ہے، پہلے ماحول خراب کرتی ہے پھر معصومیت کا ڈھونگ الاپتی ہے،آئین پاکستان کے تحت قادیانیوں کو تمام مذہبی سرگرمیاں پر عوامی سطح پر پابندی ہے،لیکن یہ لوگ اسلام کے خلاف اپنے مذہب کی تبلیغ سے باز نہیں آرہے ہیں،جامعہ اسلامیہ نورانیہ میں مرکزی تربیتی سیمینار سے خظاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل عثمان محی الدین نورانی نے کہا کہ جامعہ ولی خان کے طلبہ کو رہا کیا جائے پہلے مقدمہ درج کیا جائے اور عدالتی کاروائی چلائی جائے، ایک گستاخ کے لئے 500طلبہ کا مستقبل دائو پر نہیں لگنے دیں گے، احادیث کے مطابق گستاخ کے قتل کی کوئی سزا نہیں ہے، قرآن و سنت،آثار صحابہ اور مذاہب اربعہ کی روشنی میں رسول اکرم ۖ احترام و اکرام واجب ہے اور آپ ۖ کے خلاف تحقیر آمیز الفاظ کہنے،گالیاں دینے اور برا بھلا کہنے والے شخص کو قتل کرنا واجب ہے اندلس کے قاضی عیاض نے اپنی معروف تصنیف”الشفائ” میں توہین رسالت کے موضوع پر کئی ابواب وقلمبند کئے ہیں وہ لکھتے ہیں”تمام علماء امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ شاتم رسول ۖ یا وہ شخص جو آپ ۖ کی ذات میں نقص نکالے کافر ہے اور مستحق وعید عذاب ہے اور پوری امت کے نزدیک واجب القتل ہے اس طرح امام مالک رحمة اللہ علیہ نے ارشاد فرمایا کہ ”جو شخص حضور اکرم ۖکو یا کسی نبی کو گالی دے، اسے قتل کیا جائے اور اس کی توبہ قبول نہیں کی جائے گی چاہے وہ مسلمان ہو یا کافر۔”،انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی تربیتی سیمینار بعنوان ناموس رسالتۖ اور ہماری ذمہ داریاں سے ناظم سندھ جنید سرھیو،جنرل سیکرٹری سندھ نبیل مصطفائی،ناظم بلوچستان ابراہیم نورانی،جنرل سیکرٹری بلوچستان انعام علی سلطانی،مرکزی نائب صدر عبدالاسلام اعوان،مرکزی رہنما یعقوب قادری ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات سیف الاسلام و دیگر طلبہ رہنمائوں کے فکری و نظریاتی تربیتی خطابات کئے ، طلبہ رہنمائوں نے اپنے خطابات میں کہا کہ ناموس رسالت ۖ کے بارے میں غیرت الہٰی اس قدر حساس ہے کہ قرآن نے گستاخان رسول کو ہمیشہ سخت لہجے میں جواب دیا ان پرلعنتیں بر سا ئیں اور ان کو عذاب الیم کی وعیدیں سنائیں مثلاً ابو لہب کے بارے میں سورة لہب نازل ہوئی امیہ بن خلف کے بارے میں سورة ہمز اور ابی بن خلف کے بارے میں سورة یٰسین 78تا83،عقبہ بن ابی معیط کے بارے میں سورة فرقان آیات 23تا31ولید بن مغیرہ کے بارے میں سورة زخرف آیت 31تا32اور القلم آیات 8سے12،نفر بن الحارث کے بارے میں سورة لقمان آیت7٫6اور عاص بن وائل سہمی کے بارے میں مکمل سورة کوثر نازل ہوئیں یہ تو رب ذالجلال کا توہین رسالت کرنے والوں کے بارے میں سخت رد عمل تھا ان سب دشمنوں کا خوفناک انجام کسے معلوم نہیں ابو لہب اس کے بیٹے عقبہ،ولید بن مغیرہ اور عاص بن وائل سہمی کی موتیں بڑی عبرتناک تھیں پھر خود رسول مقبول ۖ کے حکم پر اس طرح کے پندرہ کے لگ بھگ گستاخوں کا قتل اور عبرتناک انجام سب کے سامنے ہے جب اللہ تعالیٰ نے حضور اکرم ۖ کی اطاعت اور اتباع مسلمانوں پر واجب قرار دی تو اس کے لئے دلوں میں حب رسول ۖ کا جذبہ پیدا کیا اور توہین رسالت ۖ سے خود اللہ کریم نے حضرت محمد ۖ کا دفاع کیا اور مسلمانوں پر بھی رسول اکرم ۖ کی عزت و ناموس اور آبرو کا احترام کرنا اور اس کی حفاظت کرنا واجب قرار دیا جب تک آپ ۖ کی سچی محبت دل میں موجود نہیں کوئی آپ ۖ کی پیروی کیسے کر سکتا ہے اور اللہ تعالیٰ کی خوشنودی و محبت کیسے حاصل کرسکتا ہے،مرکزی سیمینار میں ملک بھر سے ذمیداران وکارکنان نے شرکت کی۔

جاری کردہ۔۔۔میڈیا سیل انجمن طلباء اسلام۔صوبہ سندھ کراچی ڈویژن۔۔۔

03110442922