کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ تحفظ ناموس رسالت ہر مسلمان کی ایمانی ذمہ داری ہے ،علماء کرام کو متحد ہو کر ملک کو سکولر بنانے کی سازشوں کو ناکام بنانے کی ضرورت ہے،پاکستان اسلامی ریاست ہے اس کوسیکولر بنانے کی کوششیں ناکام ہوں گی ، موجودہ وفاقی حکمرانوں نے ممتاز قادری کو پھانسی دیکر ثابت کرد یاقوم کے وفادار نہیں بلکہ بیرونی آلہ کار ہیں۔
ہفتہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ سے جاری بیان میں رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے جماعت اسلامی کی جانب سے نکالی جانے والی تحفظ ناموس رسالت ریلی کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہقومی امنگوں کے خلاف ممتاز قادری کو عجلت میں پھانسی دیکر حکمرانوں نے ثابت کردیا کہ انھیں عوامی امنگوں سے کوئی سروکار ہے نہ دین ومذہب سے،وہ بیرونی قوتوں کے آلہ کار ہیں،جن کے اشارے پر کوئی بھی قدم اٹھاسکتے ہیں۔
تحفظ ناموس رسالت مارچ ایک اچھی پیش رفت ہے،لیکن اتنا کافی نہیں، موجودہ حالات میں مذہبی جماعتوں کو انفرادی کوششوں کے ساتھ اجتماعی طور پر بھی منظم ہونے کی ضرورت ہے، وطن عزیز اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا ہے پنجاب اسمبلی نے تحفظ خواتین کے حوالے سے جو قانون بنایا ہے وہ اسلامی تعلیمات سے متصادم اور نظریہ پاکستان کی کھلی خلاف ورزی ہے ،مغربی ایجنڈے کی تکمیل کا راستہ روکنے کیلئے علماء کرام کو متحدہوکر میدان میں آنا ہوگا، اجتماعیت کے فقدان نے مذہبی طبقے کو ہر دور میں نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت کو تحفظ خواتین بل لانے سے پہلے علماء سے مشاورت کرنی چاہیے جو نہیں کی گئی ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قانون خواتین کے تحفظ کیلئے نہیں بلکہ بیرونی ایجنڈے کی تکمیل کیلئے بنایاگیا ہے ، مذہبی طبقہ ہر فورم میں اس قانون کی مخالفت کرے کیونکہ یہ قانون ہمارے معاشرتی نظام کو مفلوج اور اپاہج بنانے کیلئے ہے ، انہوں نے کہاکہ اسلام خواتین پر تشدد کی اجازت ہر گز نہیں دیتا اور نہ ہی اس کی حوصلہ افزائی کرتاہے ، خواتین پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ اسلام سے دوری ہے ،اس کو اسلام کی طرف منسوب کرنا درست نہیں۔اسلامی نظام حیات کی نہیں قبائلی نظام معاشرت کی اصلاح کی ضرورت ہے۔