تحفظ پاکستان اہل پاکستان کا مقدس فریضہ

Pakistan

Pakistan

تحریر : ایم پی خان
یہ بات پوری دنیاجانتی ہے کہ پاکستان اسلام کاقلعہ ہے ۔ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیاگیاہے اوراس ملک کی سلامتی ، ترقی ،استحکام اورخوشحالی کابنیادی ذریعہ اسلام ہی ہے۔اگرچہ سرکاری طورپر اسلامی نظام کانفاذتاحال نہیں ہواہے، لیکن اللہ کے فضل سے پاکستان کے مسلمانوں کی زندگی کے تمام معاملات ، رسم ورواج، رہن سہن اور تہذیب وتہواراسلام کے مطابق ہوتے ہیں۔ دنیاکی بہترین اسلامی درسگاہیںاوردعوت تبلیغ کے مراکز پاکستان میں ہیں۔ پاکستانی قوم کارجحان مذہب کی طرف بہت زیاد ہ ہے۔حب الوطنی پاکستانی قوم کے اندرکوٹ کوٹ کربھری ہوئی ہے، یہی وجہ ہے کہ پوری پاکستانی قوم اپنے وطن کی سلامتی، تحفظ اوراستحکام کے لئے دعائیں مانگتی ہے اوراپنے وطن کی حفاظت کے لئے ہروقت اپنی جان کی بازی لگانے کے لئے تیارہے۔

وطن عزیز کی خوشحالی اوراہل پاکستان کی وطن سے محبت کایہ عالم دشمن کی آنکھوں میں کانٹابن کرچبتی ہے۔پاکستان کو کمزورکرنے، اسکی سلامتی کو نقصان پہچانے اورپوری دنیامیں اسکو بدنام کرنے کے لئے دشمنان پاکستان طرح طرح کے ہربے استعمال کرتے ہیں۔عالمی دہشت گرد ایجنسیاں پاکستان میں دہشت گردی پھیلانے اورپاکستان اوراسلام کو بدنام کرنے کے لئے ایڑی چوٹی کازورلگارہی ہیں۔ان میں ہندوستان کی دہشت گردتنظیم” را”سرفہرست ہے۔جن کی حالیہ کارروائیوں سے پورے پاکستان کی سلامتی بری طرح پامال ہوگئی ہے۔

سکول، کالج ،یونیورسٹیوں، مسجدوں، کورٹ کچہریوںاوردیگرعوامی مقامات پرپے درپے بزدلانہ حملے وطن عزیز کو ناکام ریاست بنانے کی عالمی سازش کاحصہ ہے۔ہمارے کتنے پولیس ، آرمی اوردیگرفورسزکے نو جوان مختلف واقعات میں شہیدہوئے۔ شہروں ، بازاروں، گلیوں، مسجدوں، اما م بارگاہوں اورتعلیمی اداروں میں بے شماربے گناہ افرادشہیدکردئے گئے اورشہیدکئے جارہے ہیں۔ لیکن ہماری حکومت کوئی ایسی واضح پالیسی نہیں اپنارہی ، جس سے دہشت گردوں کی ممکنہ کارروائیوں کوروکاجاسکے۔پاکستان کے ہر شہرمیں کسی نہ کسی طرح دہشت گردی کے واقعات رونماہوتے جارہے ہیں۔

Pakistan Terrorism

Pakistan Terrorism

دہشت گردی کے ہرواقعے کے پیچھے کسی نہ کسی منظم تنظیم ، گروہ یاافرادکاہاتھ ہوتاہے، جو بہت زیادہ مہارت اورصفائی کے ساتھ اپنے اہداف تک پہنچتے ہیں۔یہ وطن دشمن عناصر مختلف طریقوں سے وطن عزیز کو غیرمستحکم کرنے کے درپے ہیں۔جن میں سب سے پہلے پاکستان میں مذہب کے نام پر دہشت گردی پھیلانا، اسلامی سوچ اورنظرئے کے افرادمیں فرقہ واریت کے نام پر فسادپھیلانا، دینی مدارس اورعلمائے کرام کو بدنام کرنے کے لئے مختلف ہربے استعمال کرناشامل ہیں۔

حال ہی میں پاکستان میں پے درپے دہشت گردی کے واقعات رونماہوئے، انکے بعدراکے ایجنٹ کی رنگے ہاتھوں گرفتاری اور پھر اس نے خودپاکستان کے مختلف حصوں میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے اوردہشت گردوں کو فنڈنگ جاری کرنے کے انکشافات کئے۔ایسے حالات میں حکومت کی پراسرارخاموشی ایک وضاحت طلب امرہے، کہ اتنے بڑے واقعے کے خلاف حکومت پاکستان عالمی سطح پر اپنے دشمنوں کے خلاف آوازکیوں نہیں اٹھاتی اور”را”کے ایجنٹ کے انکشافات کے بعدمزید وطن دشمن عناصراور”را”کے ایجنٹوں کے خلاف کارروائی تیز کیوں نہیں کی جاتی۔

اسی طرح دہشت گردی میں ملوث دشمن ممالک کے ایجنٹوں کوپاکستان میں داخل ہونے اورسفری دستاویزات فراہم کرنے میں بھی وطن عزیز کے وہی لوگ ملوث ہیں، جن کے ہاتھ میں ملک کے باگ ڈورہیں۔لہذا ایسے حالات میں کوئی کس سے گلہ کرے کہ
باغبان نے آگ دی جب آشیانے کو مرے
جن پہ تکیہ تھاوہی پتے ہوادینے لگے

Terrorism

Terrorism

ستم بالائے ستم یہ کہ وطن عزیز کے وہ معصوم عوام،جوبغیرکسی تحقیق کے ایسے جھوٹے افواہیں پھیلانے میں وطن دشمن عناصرکی مددکرتے ہیں، جو پاکستان، اسلام ، مدارس اورعلمائے دین کوبدنامی کاباعث بنتے ہیں۔لاہوردھماکہ، راکے ایجنٹ کی گرفتاری اورانکے انکشافات کے فوراً بعدسوشل میڈیاپرایک جعلی ، خودساختہ اورمن گھڑت فتویٰ گردش میں رہا، جوجامعہ بنوریہ کراچی سے منسوب تھا۔ جس کالب لباب یہ ہے کہ پاکستان جیسے حالات میں خودکش دھماکے جائز ہیں۔ حالانکہ اس فتوے سے متعلق میں نے جتنی تحقیق کی، تووہ جعلی اورخودساختہ فتویٰ تھا۔کیونکہ اس فتوے کے الفاظ ہی سارے غلط لکھے گئے تھے۔ یہاں تک کہ ”السلام علیکم” اور”الحمدللہ” تک غلط لکھاگیاتھا۔

اب کسی جامعہ میں پڑھے لکھے عالم دین ، اتنی بڑی غلطی کاارتکاب کیسے کرسکتاہے۔اس کامطلب یہ ہے کہ یہ فتویٰ کسی جاہل بلکہ ممکن ہے،کسی غیرمسلم نے ترمیم کرکے، سوشل میڈیاپر اپلوڈ کیاہو۔جس کے ذریعے پاکستان میں فرقہ ورانہ فسادات پھیلانے ،مدارس، علمائے کرام اورمسلمانوں کو بدنام کرنے کے اہداف حاصل کرناہوں۔حالانکہ جامعہ بنوریہ کراچی کی ویب سائٹ پر دہشت گردی اورخودکش دھماکوں کے بارے میں جتنے فتوے موجودہیں، ان میں بالکل واضح طورپر یہ بات درج ہے کہ معصوم اوربے گناہ لوگوں اورعام شہریوں پر خودکش دھماکے حرام ہیں۔

لہذا ضرورت اس امرکی ہے کہ بحیثیت پاکستانی قوم اوربحیثیت مسلمان ہم مشترکہ طورپر اپنے دشمن کو پہچان کی نشاندہی کرے۔ہمارے لئے اتحاداوراتفاق کا واحدذریعہ ہمارامذہب اسلام ہی ہے۔چھوٹی چھوٹی باتوں کو نفرتوں کاباعث بناکر فرقہ واریت کے تعصب میں نہ پڑیں۔ایک دوسرے کااحترام کریںاوراپنے وطن کی حفاظت کے لئے آپس میں اتفاق واتحادپیداکریں۔

MP Khan

MP Khan

تحریر : ایم پی خان