کراچی : جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن کی سربراہی میں وفد کی جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم سے ملاقات، وفد میں برجیس احمد ، مسلم پرویز ، مولانا عبدالوحید، زاہد عسکری ودیگر شامل تھے،اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے امیرنے تحفظ تحفظ ناموس رسالت ریلی میں شرکت کی دعوت دی جس کورئیس وشیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے قبول کرتے ہوئے کہاکہ تحفظ خواتین بل اور ممتاز قادری کی پھانسی کے پیچھے سیکولر اور مغربی ایجنڈا ہے مذہبی طبقہ کو فروعی اختلافات کو بھلا کر یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
نوازشریف حکومت نے ملکی تشخص کی پامالی میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ایک طرف پنجاب اسمبلی میں شریعت اور آئین سے متصادم قانون سازی کی گئی تو دوسری جانب ممتاز قادری کو پھانسی دیکر یہ واضح پیغام دیا گیاکہ وہ ملک کو سیکولر بنانے کی طرف گامزن ہیں ، انہوںنے کہاکہ ممتاز قادری کی پھانسی آڑ میں کچھ قوتیں توہین رسالت کے قوانین کو ختم کرنے کی کوششوں میں سرگرم ہیں ،مذہبی طبقے بالخصوص سیاسی مذہبی جماعتوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں اور ملک بھر ایک پرامن احتجاجی تحریک شروع کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ وطن عزیز کی آزادی کی خاطر علماء نے قربانیاں دی ہیں اور علماء کی ہی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس کے نظریاتی تحفظ کیلئے میدان میں آئیں ، انہوںنے کہاکہ حکومت نے پے درپے دونوں معاملات میں جتنی تیزی دیکھائی اس سے صاف ظاہر ہے وزیر اعظم اپنے بیان کے مطابق ملک کے مستقبل کو سیکولر ریاست بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ملک میں مذہبی طبقے کو سب سے زیادہ نقصان تفرقہ بازی اور گروہ بندی سے پہنچا ہے اس لیے مذہبی سیاسی و مذہبی جماعتوں کے تمام قائدین کو ایک پلیٹ فارم میں متحد ہوکر ہونے والی سازشوں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کو 13 مارچ اتوار کو نیپا چورنگی سے نکلنے والی تحفظ ناموس رسالت ۖ ریلی میں شرکت کی دعوت دی جس کو انہوں نے قبول کیا ، حافظ نعیم الرحمن کہاکہ یہ ملک عاشقان مصطفیۖ کا یہاں سیکولر اور لبرل ازم کے عزائم کو چلنے نہیں دیں گے ،اسلامی پاکستان ہی وطن عزیز کا روشن مستقبل ہے ،موجود ہ حالات میں عشق مصطفی کے اظہار کے لیے اور تحفظ ناموس رسالت کے لیے تمام تر سیاسی وابستگیوں اور اختلافات سے بالاتر ہوکر مارچ میں جوق در جوق شرکت کریں اور ملک کو سیکولر ریاست بنانے کی سازشوں اور کوششوں کو ناکام بنادیں۔تحفظ ناموس مصطفی کا مسئلہ جب بھی سامنے آئے گا غازی علم دین اور ممتاز قادری جیسے جانثار پیدا ہوتے رہیں گے۔
ممتاز قادری کے جنازے میں تمام مذہبی جماعتوں اور اکائیوں کی شرکت سے ثابت ہوگیا کہ پاکستان کے عوام عشق مصطفی سے سرشار ہیں اور عاشقان مصطفی کا جوش اور جذبہ لبرل ازم اور سیکولرازم کے عزائم کو زیر کرچکا ہے ۔پاکستانی عوام غازی علم دین اور ممتاز قادری کے نقش قدم پر چلنے پر تیا ر ہیں 13 مارچ کو کراچی کے عوام اپنے پیارے نبی سے اپنی محبت و عقیدت ثابت کرنے کے لیے پر امن طور پر اپنے گھروں سے نکلیں گے اور ساری دنیا کو پیغام دیں گے کہ تحفظِ نامو س مصطفی پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے یہ ہماری زندگی اور موت کا مسئلہ ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوںنے کہاکہ تحفظ خواتین بل اور ممتاز قادری کو پھانسی کی سزا دے کر امریکہ اور مغرب کے غلام حکمرانوں نے نبی کریم سے محبت کرنے والوں کا امتحان لیا ہے۔