اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی نے سندھ میں کسانوں کیلئے کون سی دودھ کی نہریں بہا دیں۔
کپاس اور چاول کی قیمتیں عالمی سطح پر کم ہوئی ہیں اور زراعت کا شعبہ صوبوں کی دسترس میں جا چکا ہے۔ دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے لاہور پہنچ گئے۔ سندھ میں کسانوں کو کپاس اور چاول کی امدادی قیمت کیوں نہیں دی گئی۔ اس سوال کا جواب اپوزیشن لیڈر کو کسانوں کے احتجاج میں دینا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا 2013 سے پہلے کسی کو کسانوں کا خیال نہیں آیا۔ وزیراعظم نے کپاس، چاول پیدا کرنے والے کسانوں کو پانچ ہزار فی ایکڑ دیئے۔ پنجاب میں کپاس ،چاول پیدا کرنے والے کسان پانچ ہزار حاصل کر چکا ہے کسی ایک کسان نے بھی اعتراض نہیں کیا۔ پرویز رشید نے کہا 2013 میں یوریا کھاد کی قیمت 2050 روپے تھی اور اب فی بوری کی قیمت 1400 ہے۔ کیا احتجاج یوریا کی بوری سستی دینے پر کیا جا رہا ہے۔