واشنگٹن (جیوڈیسک) پاکستان کے موجودہ سیاسی بحران سے ملکی جوہری تنصیبات پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔ یہ بات ایک امریکی کانگریشنل رپورٹ میں کہی گئی ہے۔ یہ رپورٹ جس کا عنوان ‘ پاکستان سیاسی انتشار’ ہے، کو کانگریشنل ریسرچ سروسز نے تیار کیا ہے اور اسے تمام امریکی قانون سازوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے”اسلام آباد کے سویلین لیڈرز کی ملکی سیکیورٹی پالیسی پر کنٹرول میں کمزوری سے جوہری تنصیبات پر اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اور پی اے ٹی کے احتجاج سے پاکستان سے متعلق امریکی حکومت کے سیکیورٹی مفادات پر اثرات مرتب نہیں ہوں گے، جو جوہری سیکیورٹی، ان کے پھیلاﺅ کی روک تھام، افغان استحکام اور پاک ہندوستان تعلقات کو معمول پر لانے پر مشتمل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسداد دہشت گردی اور مقامی عسکریت پسندی کی روک تھام کے حوالے سے واشنگٹن برسوں سے”پاکستانی فوج کی جانب سے عسکریت پسند گروپس میں امتیاز کرنے پر برہمی اور مایوسی کا اظہار کرتا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے ان عناصر پر دباﺅ ڈالا جاتا ہے جو خطے میں ہندوستانی یا افغان اثر رسوخ کے خلاف کارآمد ثابت ہوسکتے ہیں۔