دھرنا سیاست ملک کے مفاد میں نہیں

PTI Rally

PTI Rally

تحریر : بیگم صفیہ اسحاق
تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی جانب سے دو نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کی دھمکی کے بعد پنڈی اسلام آباد کے جوحالات ہیں ان کا سہرا بھی تحریک انصاف کے چیئرمین کو جاتا ہے۔اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کرنیوالے پاکستان کی بدلتی قسمت کھوٹی کرنا چاہتے ہیں اورافسوس کی بات ہے کہ پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کا راستہ روکنے کی سازشیں پاکستان کے اندر سے کی جارہی ہیں۔ پاناماکیس کی سپریم کورٹ میں سماعت شروع ہونے کے بعد اسلام آباد بند کرنے کا کوئی جواز نہیں۔ جھوٹ ، الزام تراشی اور دروغ گوئی کی سیاست کے علمبردار عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں اورشکست خوردہ عناصرغیر جمہوری،غیر آئینی ،غیر سیاسی اورغیر اخلاقی ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔عوام جانتے ہیں کہ دھرنے والے ملک کی ترقی اور خوشحالی کا دھڑن تختہ چاہتے ہیں۔پاکستان کے باشعور عوام ان شکست خوردہ عناصر کی منفی سیاست سے بیزار ہوچکے ہیں۔

ملک کے امن کو تباہ اوروطن عزیز کو عدم استحکام سے دوچار کرنے والوں کی سازش ناکام ہوگی۔عوام ان عناصر کی منفی سوچ اورملک کے امن کو خراب کرنے کی سازش سے پوری طرح آگاہ ہوچکے ہیں۔سرمایہ کاری اورترقی کے تیزرفتار عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے والے ملک و قوم کے دشمن ہیں۔دھرنے اورانتشار پھیلانے والوں کوپاکستان کی مضبوط ہوتی ہوئی معیشت ہضم نہیں ہورہی۔ عدالتوں کے فیصلے نہ ماننے والے احتجاج اورانتشار کی سیاست کے ذریعے عوام کے مینڈیٹ کی بھی توہین کررہے ہیں۔اسلام آباد بند کرنا درحقیقت پاکستان کے غریب عوام میں خوشحالی کے دروازے بند کرنا ہے۔عوام کے مسترد شدہ عناصر دھرنوں کے ذریعے عوام سے اپنی شکست کا بدلہ لینا چاہتے ہیں۔شہروں کو بند کرنے سے پاکستان کی معیشت کواربوں روپے کانقصان ہوتاہے۔اسلام آباد بندکرنا دراصل عوام کامعاشی قتل ہے۔

سی پیک پاکستان کی ترقی اورخوشحالی کاضامن ہے۔چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈورپاکستان کے روشن مستقبل کی نوید ہے۔ سی پیک کے تحت لگنے والے بجلی کے منصوبوں سے اندھیرے دورہوں گے،دھرنے والوں کو یہ کسی صورت گوارہ نہیں۔دھرنا گروپ چاہتا ہے کہ ملک و قوم ا سی طرح اندھیروں میں بھٹکتے رہیں۔ دھرنے اوراحتجاج کرنے والا گروپ سی پیک کو بند کرانے کے درپے ہے۔دھرنا گروپ کے لیڈر نے جھوٹ،الزام تراشی،دروغ گوئی اورگالم گلوچ کے ریکارڈ بنائے ہیں۔ معاشی ترقی کے عمل کو دھرنوں کے ذریعے نقصان پہنچانے کا عزائم رکھنے والے غریب کے منہ سے نوالہ چھننا چاہتے ہیں۔پاکستان کے باشعور عوام ملک کی ترقی کے مخالفین کے منفی عزائم کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے ہوں گے۔

Election

Election

پی ٹی آئی کو 2013کے انتخابات میں خیبر پختونخواہ میں حکومت بنانے کا موقع ملا لیکن وہاں توجہ دینے کی بجائے تحریک انصاف نے صرف اور صرف احتجاج،دھرنوں کاہی سلسلہ شروع کیا ہے۔لوگوں کو اکٹھا کرنا اور جلسے کرنا یہ کوئی بڑی بات نہیں۔حکومت اس سے نہیں چلتی،لوگ جنہوں نے ووٹ دیئے وہ کام مانگتے ہیں اور عمران خان نے تو ان تین سالوں میں اپوزیشن لیڈر کا ایسا کردار ادا کیا کہ دنیا شرما رہی ہے ۔پچھلے دھرنے میں استعفیٰ دیا اور پھر اسمبلی میں بھی چلے گئے،دھاندلی اگر ہوئی تھی تو اسوقت تو میاں نواز شریف کی حکومت نہیں تھی۔اور اب پانامہ لیکس پر جو واویلا کیا جا رہا ہے اس پر عمران خان خود اعتراف کر چکے ہیں کہ آف شور کپنی انہوں نے بھی بنائی تھی۔وزیر اعظم نواز شریف کی جب حکومت 2013میں بنی تھی تو ملکی حالات کافی خراب تھے،ترقی کا پہیہ رک چکا تھا ،لوڈ شیڈنگ،دہشت گردی سب مسائل تھے جو آہستہ آہستہ ختم ہو رہے ہیں۔پھول نگر میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کی موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی اور 2018ء میں عام انتخابات میں اپنی پانچ سالہ کارکردگی کی بنیاد پر دوبارہ برسر اقتدار آئیگی’ مشرف کے دور اقتدار میں ہم نے جیلیں کاٹیں ، مخالفین پرویز مشرف کے جعلی ریفرنڈم کی مہم چلارہے تھے۔

2013ء میں پاکستانی عوام نے جن کو مسترد کر دیا تھا وہ آج آپ سے دھرنوں کی سیاست کے ذریعے انتقام لے رہے ہیں’ موجودہ پاکستان 2013ء کی نسبت معاشی’ اقتصادی اور دہشت گردی و لوڈشیڈنگ کے مقابلے میں بہت بہتر ہے اور 2018ء تک اس میں مزید بہتری آئیگی’ پھولنگراین اے 141-142 کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے ڈیڑھ ارب جبکہ حلقہ پی پی 183-184 میں گیس و دیگر منصوبوں کیلئے 2 ارب روپے خرچ کئے جائینگے۔جلسہ میں کثیر تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔حقیقت یہی ہے کہ جمہوریت عوام، وکلاء اور سول سوسائٹی کی جدوجہد کا نتیجہ ہے، مسلم لیگ(ن) کے مخالفین نے کبھی جیل کا دروازہ بھی نہیں دیکھا، جب ن لیگی قائدین جیلیں کاٹ رہے تھے تو یہ سیاسی مخالفین مشرف کے آمرانہ ریفرنڈم میں شریک تھے، اسلام آباد بند کرنے والے یہ اس مینڈیٹ کی توہین کر رہے ہیں جس نے انھیں خیبر پختونخوا میں حکومت دلوائی۔

آج پاکستان معاشی، اقتصادی اور لوڈشیڈنگ کے حوالے سے ماضی سے بہت بہتر ہے، دنیا نے تسلیم کر لیا ہے کہ پاکستان ترقی کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے اعلان کیا ہے کہ 2018ء میں ملک بھر سے نہ صرف لوڈشیڈنگ کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا بلکہ بجلی سستی بھی کریں گے۔ سی پیک منصوبے ملکی تاریخ کے بہت بڑے منصوبے ہیں۔ اس منصوبے کے تحت تمام صوبوں میں ایک ساتھ ترقی ہو رہی ہے۔ مسلم لیگی حکومت کے مخالفین سمجھتے ہیں کہ 2018ء تک یہ حکومت ملکی ترقی کیلئے اپنا کام کرتی ہے، تو ان کا سیاسی مستقبل ختم ہے۔ چند دنوں کی بات ہے، مخالفین کا سیاسی مستقبل ختم ہو جائے گا۔ 2018ء میں بھی مخالفین کو شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

PML N

PML N

مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ملک سے دہشت گردی کاخاتمہ کیا ہے، اب دہشت گردی ختم ہونے کے قریب ہے، پاکستان پر امن ہوتا جا رہا ہے، اور دنیا اس بات کو تسلیم کر رہی ہے۔ چین ہمارا پرانا دوست ہے جو پاکستان کی ترقی کیلئے بے مثال منصوبے لگا رہا ہے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان میں ترقی کا ایک ایسا سورج طلوع ہو گا جس سے پوراملک روشن ہو جائیگا۔ سی پیک کے تحت پاکستان کے چاروں صوبوں میں یکساں منصوبے لگائے جارہے ہیں جبکہ سیاسی مخالفین ان منصوبوں کی تکمیل کے ذریعے ہونیوالی ترقی کو روکنے کیلئے دھرنوں کی سیاست کو فروغ دے رہے ہیں۔پاکستان میں ترقی کا سفر تیزی سے طے کرنے والے وزیراعظم میاں نواز شریف کے مخالفین اس بات پر پریشان ہیں کہ 2018ء کے عام انتخابات میں اگر مسلم لیگ (ن) نے دوبارہ حکومت بنا لی تو ان کا مستقبل ختم ہو جائیگاجبکہ مسلم لیگ (ن) ملکی اداروں کی ترقی اور بہتری کیلئے دن رات کوشاں ہے۔ پی آئی اے اور پاکستان ریلوے آج بہتری کی طرف جارہے ہیں جبکہ ملک کے دیگر ادارے بھی خساروں سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہیں۔

1999ء میں نواز شریف جہاں ترقیاتی منصوبے چھوڑ کر گئے تھے ‘ ان کووہاں سے ہی دوبارہ شروع کیا گیا ہے’ مشرف سمیت دیگر حکمرانوں نے ان منصوبوں کی تکمیل کیلئے کیوں کام نہیں کیا ہے’ وزیر اعظم نوازشریف نے جب اقتدار سنبھالا تو ملک میں بجلی کی 18 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی تھی’ جس کے بعد موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ میں پہلی بار بجلی کے بڑے منصوبے شروع کئے جو جلد پایہ تکمیل تک پہنچ رہے ہیں اور انشاء اللہ 2018ء میں ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے پاکستان کو روشنیوں کا ملک بنا دینگے۔ مسلم لیگ (ن) کی حکومت کا ہدف ہے کہ نہ صرف بجلی کی کمی کو پورا کریں بلکہ بجلی کو سستا بھی کریں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔

مسلم لیگ(ن) کی ہی حکومت نے بجلی کی قیمت 18 روپے فی یونٹ سے کم کرکے 10 روپے فی یونٹ پر لے آئے ہیں اور سستی بجلی سے گھریلو صارفین’ صنعتیں و دیگر ادارے بھی استفادہ حاصل کر رہے ہیں اور انشاء اللہ پاکستان میں پاور پلانٹس کے دیگر منصوبوں کی تکمیل سے عوام کو مزید سستی بجلی میسر ہو گی۔ اب موٹر وے لاہور سے ملتان’ ملتان سے سکھر اور سکھر سے کراچی تک بنائی جارہی ہے اور پورے ملک میں انشاء اللہ اس کا جال بچھے گا۔ترقی کا سفر طے ہوتا رہے گا اور دھرنا دینے والے پھر بھی دھرنا ہی دیتے رہیں گے۔

Begum Safia Ishaq

Begum Safia Ishaq

تحریر : بیگم صفیہ اسحاق