مظاہرین جانتے تھے کہ وہ پی ٹی وی میں کیا کر رہے ہیں

Protesters

Protesters

اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان ٹیلیویژن (پی ٹی وی) کے اسلام آباد میں موجود ہیڈ کوارٹر پر دھاوا بولنے والا ہجوم حیرت انگیز طور پر نہ صرف ٹی وی سٹیشن کے اندر جاری کام سے واقف تھا بلکہ اس نے وہاں داخل ہوکر نشریات کا اعصابی مرکز سمجھا جانے والے ماسٹر کنٹرول روم کی جانب ہی رخ کیا۔

یہ لوگ حیرت انگیز طور پر پی ٹی وی کے اہم دفاتر، مرکزی نیوز روم اور نیوز اسٹوڈیوز کے مقامات سے واقف تھے جو اس پرپیچ عمارت میں پہلی بار آنے والے بمشکل ہی دریافت کر سکتے ہیں۔ پی ٹی وی حکام نے بتایا کہ حملہ آور نے سٹیشن کے عملے کو ہراساں کیا اور مختلف منزلوں میں دفاتر میں گھس کر لوٹ مار بھی کی۔

پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز میں تعینات ایک سیکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ سٹیشن پر ہجوم کے دھاوے سے لگ بھگ آدھے گھنٹے پہلے یعنی صبح کے ساڑھے نو بجے ایک باریش شخص عمارت کے مرکزی داخلے سے ملحق سیکیورٹی روم تک آیا اور دھمکی دی۔ عہدیدار نے بتایا کہ اس شخص نے یہا” تیار ہو جاﺅ، ہم کچھ دیر میں یہاں آرہے ہیں”۔

عہدیدار کا مزید کہنا تھا” میرا خیال تھا کہ وہ دھرنوں میں شریک کوئی پر جوش کارکن ہے، جو ہمیں ہراساں کرنے کی کوشش کررہا ہے، تاہم دس بجے کے فوری بعد سینکڑوں مظاہرین نے عمارت کی جانب دھاوا بولا تو مجھے اپنا خیال بدلنا پڑا”۔

سٹیشن کی عمارت میں داخل ہونے کے بعد لوگوں کے ایک گروپ نے سیدھا ماسٹر کنٹرول روم کا رخ کیا اور ٹیکنیکشنز کو کہا کہ وہ سب سے پہلے وہ نیوز ٹکرز ہٹائیں جن میں بتایا جارہا تھا کہ جو مظاہرین کے سرکاری ٹی وی پر قبضے کے حوالے سے ہیں۔ اس کے بعد ان افراد جن کا تعلق پی ٹی آئی اور پی اے ٹی دونوں سے لگتا تھا، نے نشریات روک دینے کا مطالبہ کیا۔

ماسٹر کنٹرول روم کے ایک ٹیکنیشن نے ڈان کو بتایا” کوئی اناڑی شخص نشریات کی تیکنیکی چیزوں کو سمجھ نہیں سکتا، مگر وہ لوگ بخوبی جانتے تھے کہ وہ کیا کررہے ہیں، بلکہ حیرت انگیز بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے اتنی آسانی سے کنٹرول روم کو تلاش کیسے کرلیا”۔

ٹیکنیشن نے مزید بتایا کہ پی ٹی وی کی نشریات روکنے کے یقینی بنانے کے لیے ان افراد نے عملے کو کہا کہ وہ سیٹلائٹ اپ لنک کو ناکارہ بنادیں، جبکہ اپ لنک اور ڈاﺅن لنک مانیٹرز کو ایکٹو رکھیں۔ اس نے اکتوبر 1999 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کی بغاوت کا حوالے دیتے ہوئے کہا” میرے تیس سالہ کیرئیر میں یہ دوسرا بار تھا جب میں نے فوج کو پی ٹی وی ہیڈکوارٹرز پر تعینات دیکھا”۔

ٹیکنیشن نے کہا” اس وقت میں نہیں جانتا کہ فوج یہاں کتنے عرصے تک تعینات رہے گی کیونکہ اس کی موجودگی اس وقت تک ضروری ہے جب تک حکومت مخالف دھرنے جاری رہتے ہیں”۔ پی ٹی وی ورلڈ کنٹرولر محمد اویس بٹ نے ڈان کو بتایا کہ خوش قسمتی سے ایم سی آر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد مظاہرین نے آن ائیر جاکر ریاست کے خلاف بیان دینے کے بارے میں نہیں سوچا۔ انہوں نے کہا” ہمیں ڈر تھا کہ وہ ہمیں اپنے پروپگینڈے کے لیے ہمیں مجبور کرسکتے ہیں مگر شکر ہے کہ ان کی ساری توجہ نشریات میں مداخلت پر مرکوز تھی”۔