لندن (اصل میڈیا ڈیسک) برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے لندن میں ہونے والے نسل پرستی مخالف مظاہروں کے دوران پرتشدد حربے استعمال کرنے شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں نے پولیس اور دائیں بازو کے مظاہرین کے مابین ہونے والی جھڑپوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد نے پرامن مظاہروں کو سبوتاژ کردیا ہے۔
وزیراعظم جانسن نے ٹویٹر پر لکھا کہ “ہماری سڑکوں میں نسل پرستانہ غنڈہ گردی کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ جو بھی پولیس پر حملہ کرے گا اسے قانون کی طاقت کا سامنا کرنا پڑے گا”۔
قبل ازیں جمعہ کو بورس جانسن نے کہا تھا کہ انتہا پسندوں نے مظاہروں کو یرغمال بنالیا ہے۔ ان کہنا تھا کہ مجسموں کو نشانہ بنانا مضحکہ خیز اور شرمناک اقدام ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پوری طرح سمجھتا ہوں کہ لوگ اپنی آواز کیوں سنانا چاہتے ہیں۔ حکومت کا رجحان یہ ہے کہ ہم اس وقت وبائی مرض کا سامنا کررہے ہیں۔ لوگوں کو اس وبا سے بچنے کے لیے ھجوم سے بچنا ہوگا۔ مظاہروں میں حصہ لینے سے آپ اپنی اور اپنے خاندان یا دوستوں کی حفاظت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔
برطانوی پولیس نے ہفتہ کے روز نسل پرستی کے خلاف ہونے والے مظاہروں اور اجتماعات میں شرکت کی منصوبہ بندی کرنے والے لوگوں پر زور دیا تھا کہ وہ مظاہروں میں حصہ نہ لیں۔
میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ جو لوگ ان کے مشوروں کو نظرانداز کرتے ہیں انہیں ان دونوں واقعات پر عائد شرائط کی تعمیل کرنی چاہیئے جن میں الگ الگ ، نامزد علاقوں میں رہنا اور مقررہ وقت تک روانہ ہونا شامل ہے۔