اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف اور پاکستان کے متوقع وزیراعظم عمران خان انتظامیہ کی جانب سے وی وی آئی پی پروٹوکول دیے جانے پر برہم ہو گئے۔
بنی گالا سے ہوٹل جاتے ہوئے عمران خان کے پروٹوکول میں 10 گاڑیاں تھیں جب کہ ہوٹل سے واپسی پر 7 گاڑیاں ساتھ آئیں جن میں وزیراعظم کے اسکواڈ کی جیمر والی گاڑی بھی شامل تھی۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں شرکت کے لیے بنی گالہ سے مقامی ہوٹل پہنچے تو انتظامیہ کی جانب سے ان کا روٹ لگایا گیا اور انہیں وزیراعظم کا پروٹوکول بھی دیا گیا۔
وی وی آئی پی پروٹوکول دیکھ کر عمران خان شدید برہم ہو گئے اور روٹ لگا دیکھ کر شدید پریشان بھی ہوئے۔
عمران خان نے مقامی ہوٹل پہنچتے ہی تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کو ہدایت کی کہ فوری طور پر اضافی گاڑیوں کو واپس بھیجا جائے۔
نعیم الحق نے عمران خان کی ہدایت پر رینجرز اور ایف سی کی گاڑیاں واپس بھجوا دیں مگر واپسی پر وزیراعظم کے اسکواڈ کی جیمر والی گاڑی بھی آ گئی جو ہوٹل جاتے وقت اسکواڈ میں شامل نہ تھی۔
عمران خان نے تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں بھی اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی سے میرے لیے پروٹوکول لگا دیا، ایسے ملک نہیں چلے گا۔
ترجمان تحریک انصاف نعیم الحق کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عمران خان کو سیکیورٹی خدشات کے باعث حکومت سے صرف 4 گاڑیاں مانگی تھیں لیکن جب عمران خان ہوٹل پہنچے تو پتہ چلا کہ انہیں وزیراعظم جیسا پروٹوکول دیا گیا ہے جس پر عمران خان نے ناراضی کا اظہار کیا۔
نعیم الحق کا کہنا تھا کہ عمران خان ہمیشہ سے وی آئی پی کلچر کے خلاف رہے ہیں، انتظامیہ سے درخواست کریں گے کہ وہ جہاں سے بھی گزریں روٹ نہ لگایا جائے کیونکہ عمران خان چاہتے ہیں کہ عوام کو کم سے کم تکلیف ہو۔