لاہور (جیوڈیسک) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن کے نام پر پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی منڈی لگی اور تماشا ہوا۔
طاہر القادری کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن سے ایک روزقبل رات کے اندھیرے میں جاری ہونیوالے صدارتی آرڈیننس نے پارلیمنٹ کی اہمیت اور اصلیت ظاہر کردی، پھر ثابت ہوگیا کہ ملک میں پیسہ طاقتور اور ادارے کمزور ہیں، اراکین اسمبلی کو پنجروں میں بند کرکے پولنگ بوتھ تک لایا جاتا رہا لیکن الیکشن کمیشن کا کہیں وجود نظر نہیں آیا، وزیراعظم نے اراکین اسمبلی کو رشوت دی، ایک ہفتے کھانے کھلائے اور الیکشن اپنے نام کر لیا۔
انھوں نے الزام لگایا کہ ایسی پارلیمنٹ اور ایسی سینیٹ کی قانون سازی کی کیا اخلاقی حیثیت ہو گی، جعلی جمہوریت اور جعلی الیکشنوں سے غریب عوام کے کبھی حالات نہیں بدلیں گے۔ طاہر القادری نے کہاکہ پاکستان کی تاریخ کے فراڈ اور نامکمل سینیٹ الیکشن کرانے کا ریکارڈ بھی موجودہ حکمرانوں نے اپنے نام کر لیا۔
خرید و فروخت کے حوالے سے اپنی پوزیشن بہتر کرنے کے لیے فاٹا کے الیکشن کو اسٹاپ لگوایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ جب تک فاٹا کے الیکشن نہیں ہوں گے تب تک سینیٹ کا ایوان مکمل نہیں ہو گا، نہ ہی سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن ہو سکے گا۔ انھوں نے کہا کہ جس استحصالی نظام کی یہ اسٹیٹس کوکی قوتیں محافظ ہیں اس نظام کو بھی نہیں چلنے دے رہیں۔