لاہور (جیوڈیسک) لاہور میں پراسرار طور پر جھلس کر ہلاک ہونے والی سی ایس پی آفیسر نبیہہ چوہدری کے قتل کے حوالے سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن چوہدری عبدالرب نے دعویٰ کیا ہے کہ تفتیش میں ثابت ہوا کہ نبہیہ نے خودکشی کی، قتل نہیں کیا گیا۔
لواحقین کے اطمینان کے لئے قتل کا مقدمہ درج کیاگیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن لاہورکا مزید کہنا ہے کہ کرائم سین سے نبہیہ کی کچھ تحریریں ملی ہیں، جن سے تفتیش میں مدد ملی۔دوسری جانب سی ایس پی آفیسر نبیہہ چوہدری کے نوجوان دوست عمر کا پتہ چل گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کے حکم پر بنائی جانےو الی انویسٹی گیشن ٹیم نے نبیہہ کے دوست، اسلام آباد کے رہائشی عمر سے پوچھ گچھ کی۔
عمر کا کہنا تھا کہ نبیہہ اس کی اچھی دوست تھی لیکن دونوں کے درمیان صرف ہیلو ہائے تھی، اس نے اخلاق سے گری کوئی حرکت نہیں کی، نبیہہ اور اس کے درمیان دو سال سے تعلق تھا، نبیہہ اس سے شادی کی خواہشمند تھی لیکن وہ اس سے شادی نہیں کرنا چاہتا تھا۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن چوہدری عبدالرب کے مطابق نبیہہ نے خودکشی کی،اسے قتل نہیں کیا گیا۔ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے مزید بتایا کہ نبیہہ اور عمر کے درمیان خط و کتابت کا سلسلہ بھی تھا، موقع ملاحظہ سے نبیہہ کی متعدد تحریریں بھی ملی ہیں۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق نبیہہ کی جلد سر سے پاؤں تک مکمل جھلس چکی تھی،جبکہ جسم پر زخم یا ہڈی ٹوٹنے کا کوئی ثبوت نہیں۔