صوبے پر توجہ نہ دی گئی تو بلوچ عوام کا اعتماد جمہوریت سے اٹھ جائے گا، اویس نورانی صدیقی

Karachi

Karachi

کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ترقی کے لئے ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے، اس صوبے کی ترقی سے پاکستان کی ترقی مشروط ہے، پاک چین راہداری منصوبہ گوادر سے شروع ہو رہا ہے مگر گوادر کے بعد سے پنجاب اور کے پی کی کی سرحد تک اندھیرا ہی اندھیرا ہے، میڈیا کے ادارے بلوچستان کی تعمیری بے بسی پر خاموش ہیں،پنجاب کے پچیس اضلاع کا دورہ کرنے والے وزیر اعظم اب تک بلوچستان کے تین اضلاع کا بھی دورہ نہیں کر سکے ہیں، وزارت عظمی پوری قوم کی نمائندہ ہوتی ہے تو پھر کیا وجہ ہے کہ وفاقی حکومت کبھی بھولے سے بھی پسماندہ صوبے کا دورہ نہیں کر سکی۔

ملک کی تینوں بڑی جماعتیں ووٹ بینک کے لئے دورہ کرتی ہیں، عوام اور عوامی خدمت کے لئے دورہ نہیں کرتی ہیں، بلوچستان میں نہ روٹی کپرا اور مکان کا نعرہ بلندہ ہوا، نہ انصاف کی ہوا چلی اور نہ ہی وفاق کا نمائندہ گیا، موجودہ ایوان میں موجود تمام سیاسی جماعتیں بلوچستان میں تعمیری اور انقلابی تبدیلی لانے میں ناکام رہی ہیں،جمعیت علماء پاکستان آئندہ انتخابات میں بلوچستان کے ہر ضلع سے اپنے نمائندے کھڑے کرے گی اور عوامی طاقت سے ایوان میں صوبے کی تعمیر و ترقی کے لئے داخل ہوگی،جمعیت علماء پاکستان صوبہ بلوچستان کے ذمہ داران سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی رہنما اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ بلوچستان کی محرومیاں دور کی جائیں، موجودہ حکومت کو چار سال ہونے کو ہیں مگر اب تک بلوچستان کے پسماندہ علاقوں کی طرف توجہ نہیں دی گئی، وفاقی اور صوبائی حکومت کوئٹہ کی حدود کو بلوچستان تصور کرتی ہے،حب شہر سے ڈیرہ مراد جمالی تک اور پسنی سے زیارت تک عوام کو پینے کا صاف پانی تک مہیا نہیں ہے۔

زندگی کی بنیادی ضروریات سے محروم بلوچستان پر توجہ دی جائے،صوبے پر توجہ نہ دی گئی تو آئندہ بلوچ عوام کا اعتماد جمہوریت سے اٹھ جائے گا،صوبے میں کھانے اور پینے کی صاف اشیاء فراہم کی جائیں، ٹیوب ویل یا مصنوعی نہری نظام بنایا جائے تاکہ سیلاب اور بارش کا پانی ان نہروں کے ذریعے چھوٹے علاقوں میں پہنچایا جا سکے،شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ مشرف کاریڈ وارنٹ جاری کیا جائے اور گرفتار کر کے ملک میں لایا جائے، جمہوریت کے عمل میں رکاوٹ بننے کی کوشش کر رہے ہیں، آرٹیکل چھہ کا مجرم ملک کا غدار تصور کیا جاتا ہے، مشرف جمہوریت کے خلاف سازشی منصوبہ تیار کر رہے ہیں اور ہم خیال جماعتوں کو میدان لا کر جمہوریت کے عمل کو روکنا چاہتے ہیں،مشرف کی سیاسی پارٹی پر پابندی لگائی جائے،مشرف علاج کے بہانے ملک سے بھاگے مگر دبئی میں سب سے زیادہ سیاسی سرگرمیاں سابق ڈکٹیٹر کی ہیں، انہوں نے عدالت کو بیوقوف بنایا ہے۔

نورانی میڈیا سیل جمعیت علماء پاکستان