اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے صوبوں کو سرکاری و نجی تعلیمی اداروں کے تحفظ کیلئے سیکیورٹی نظام کی تجاویز دے دیں۔ وزیراعظم انسپکشن کمیشن نے ہرصوبہ میں انٹرنل سیکورٹی کا ادارہ بنانے کی تجویز دی ہے۔ بریگیڈئیر سطح کا آفیسر ڈائریکٹر جنرل انٹرنل سیکیورٹی بنایا جائے گا اورکرنل کی سطح کا افسر ضلعی سطح پر ڈائریکٹر انٹرنل سیکیورٹی ایجوکیشن انسٹی ٹیوشن ہوگا جبکہ وفاقی سطح پر بھی انٹرنل سیکورٹی کا ادارہ بنایا جائے جس کا سربراہ میجر جنرل ہوگا۔ کمیشن کی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ جن تعلیمی اداروں کو دہشت گردی کے خطرات لاحق ہیں وہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ٹیم تشکیل دے۔
کامبیٹ ٹیم 8 سے 12 ریٹارئرڈ فوجیوں پر مشتمل اور جدید اسلحے سے لیس ہو اور سیکیورٹی ٹیم ایس ایم جی،9 ایم ایم سمیت جدید اسلحے سے لیس ہوگی۔ جبکہ تعلیمی اداروں کی ٹرانسپورٹ، کینٹن، کھانے پینے کی اشیاء اور اے سی اور دیگر معاملات کو خصوصی طور پر مانیٹر کیا جائے۔ تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی اداروں کیلئے ایس او پیز میں اساتذہ اور عملے کو ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تربیت دی جائے۔ تعلیمی اداروں کے دروازے ماہر سیکورٹی عملہ تعینات کیاجائے اور تعلیمی اداروں میں طبی امداد کی تمام سہولیات کولازمی قرار دیا جائے۔