اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ چاروں صوبوں کو بلاتفریق تجارتی مراعات فراہم کریں گے، ملکی تجارت میں تمام حصوں کا حق برابر ہے اور اگر مختلف خطوں کے درمیان تجارتی مراعات میں کوئی تفاوت ہے تو اسے دور کیا جائے گا۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں ارکان کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وزارت تجارت نے اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک کے مطابق تیزی سے اقدامات کیے ہیں جس میں ڈومیسٹک کامرس ونگ وٹریڈ سروسز کونسلز کا قیام اور لینڈ پورٹ اتھارٹی کے قانون کے ڈرافٹ کی تیاری شامل ہے۔
وزارت تجارت اور وزارت خزانہ کے اشتراک سے جلد لینڈ پورٹ اتھارٹی اور ایکسپورٹ امپورٹ بینک قائم کیا جائیگا، واہگہ، طورخم اور چمن بارڈر پوسٹوں کی جدید بنیادوں پر ازسرنو تعمیر بھی اسی مالی سال شروع ہوگی۔
ارکان کے استفسار پر وزیر تجارت نے بتایا کہ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج وزارت خزانہ اکٹھا کرتی ہے لیکن اس مد میں صرف جزوی ادائیگی وزارت تجارت تک پہنچتی ہے۔
کمیٹی نے متفقہ طور پر سفارش کی کہ ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ ایکٹ پر مکمل عمل کرتے ہوئے ہر مالی سال کے آغاز پر وزارت خزانہ گزشتہ سال کا مکمل ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ سرچارج وزارت تجارت کو منتقل کرے۔