خیبرپختونخوا (جیو ڈیسک) خیبرپختونخوا عام انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوتے ہی حکومت سازی کیلئے مختلف جماعتوں میں رابطوں اور جوڑ توڑ کا آغاز ہو گیا ہے ۔ خیبرپختونخوا میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف میں اتحاد کا فیصلہ ہوا ہے جبکہ پرویز خٹک کا نام وزارت اعلی کیلئے فائنل کرلیا گیا ہے۔
صوبائی حکومتوں کے قیام کیلئے بھی توڑ جوڑ جاری ہے ، خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی بڑی جماعت کے طور پر موجود ہے اور وفاقی حکومت سے پہلے ہی خیبرپختونخوا میں حکومت سازی کیلئے کوششیں تیز ہوگئی ہیں ، جماعت اسلامی کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلی کیلئے پرویز خٹک کانام فائنل کرلیا ہے ۔
پرویز خٹک پارٹی کے جنرل سیکرٹری ہیں۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پرویز خٹک کو دیگر جماعتوں اور آزاد امیدواروں سے رابطوں کی بھی ہدایت کی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان سے کسی بھی قسم کی بات چیت نہ کرنیکی ہدایت کی ہے۔ خیبر پختونخوا میں پینتیس نشستوں پر سونامی کا قبضہ ہے ۔ن لیگ کی بارہ، آزاد چودہ، پیپلزپارٹی دو، جے یوآئی ف کی تیرہ ،جماعت اسلامی کی سات نشستیں ہیں۔قومی وطن پارٹی کی سات ،اے این پی کی چار نشستیں ہیں ۔۔
یہاں ن لیگ،جے یوآئی، جماعت اسلامی،آزاد اور قومی وطن پارٹی کی مخلوط حکومت بن سکتی ہے جس کیلئے جے یو آئی سرگرم ہے۔ پنجاب میں ن لیگ اکثریت میں اور اکیلی ہی حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔ سندھ میں پیپلزپارٹی ایم کیو ایم کے ساتھ مل کر حکومت بنانے کی پوزیشن میں ہے۔
بلوچستان میں آزادامیدواروں کے پاس آٹھ نشستیں ہیں۔ ن لیگ کی سات جے یو آئی ف کی چھ ، ق لیگ کی چار پشتونخواملی عوامی پارٹی کی نو، جماعت اسلامی کی ایک ،عوامی نیشنل پارٹی کی ایک بلوچستان نیشنل پارٹی کی دو نشستیں ہیں۔ یہاں ن لیگ کی دیگر جماعتوں کے ساتھ مخلوط حکومت بننے کے امکانات موجود ہیں۔