ڈیرہ غازیخان ( ریاض جاذب سے ) نئے مالی سال کے صوبائی بجٹ میں ڈیرہ غازیخان ڈسٹرکٹ کے لیے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کے لیے کوئی رقم مختص کی گئی۔
پہاڑی ندی نالوں ”رد کوہی ” کے سیلابی پانی کو کنٹرول کرنے اور اس پانی کو زرعی استمال میں لانے کا منصوبہ اور قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی اور خادم پنجاب روڈ پروگرام کے تحت بھاری رقوم مختص کی گئی ہیں جس میں رد کوہی کے منصوبے کے لیے 10 ،ارب60 کروڑ روپے(ڈی جی خان ۔راجن پور) ۔ قبائلی علاقوں کی تعمیر و ترقی کا منصوبہ کے لیے3 ،ارب38 کروڑ روپے (ڈی جی خان ۔راجن پور)مگر یہ تینوں منصوبے پہلے سے جاری منصوبے ہیں۔
جنوبی پنجاب کے لیے جن نئے منصوبوں کے لیے رقم رکھی گئی ہے ان میں ”صاف پانی منصوبہ” جس کے لیے 70 ،ارب روپے مختص کئے گئے ہیں کے پہلے فیز میں ڈیرہ غازیخان شامل نہیں ہے۔ اسی طرح” جنوبی پنجاب غربت مکاؤ پروگرام جس کے لیے 4 ،ارب روپے رکھے گئے ہیں میں بھی ڈیرہ غازیخان شامل نہیں۔ صوبائی بجٹ میں ہائی کورٹ اور ماتحت عدالتوں کے لیے بھی 15 ،ارب 75 کروڑ ،روپے رکھے گئے ہیں۔
لیکن ڈیرہ غازیخان میں ہائی کورٹ کے نئے بنچ کے قیام کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ ڈیرہ غازیخان سے تعلق رکھنے والے مسلم لیگ ن کے آٹھ اور ،دو ،اپوزیشن ایم پی ایز کی سفارشات پر کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں جس کے لیے بجٹ میں رقم رکھی جاتی۔