صوبائی حکومت 4 برسوں میں 4 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کرے گی، وزیرخزانہ پنجاب

Mujtaba Shuja,ur,Rehman

Mujtaba Shuja,ur,Rehman

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب کے وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے پر پنجاب حکومت 4 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم میں شامل کر دے گی۔

لاہور میں پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صوبائی وزیر خزانہ نے بتایا کہ مالی سال 15-2014 کے بجٹ کا 10 کھرب 44 ارب روپے سے زائد اور یہ رواں مالی سال کے بجٹ سے 15 فیصد زائد ہے۔ جس میں ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 345 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے مقابلے میں 17 فیصد زائد ہے۔ تعلیم کے لئے نئے بجٹ میں 274 ارب روپے جبکہ صحت کے لئے 121 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ پبلک آرڈر اینڈ سیفٹی کے لئے 11 ارب 32 کروڑ، ریسکیو 1122 کے لئے 3 ارب 18 کروڑ، پولیس کے لئے 81 ارب 68 کروڑ، محکمہ صحت کے لئے 53 ارب 74 کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ رکھا گیا ہے۔

وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال عائد کئے گئے لگژری ٹیکس پر کئی افراد کی درخواستوں پر عدالتوں نے حکم امتناعی جاری کر دیا تھا جس کی وجہ سے محصولات کی وصولی کم رہی تاہم اس مرتبہ ایسے اقدامات بھی کئے جارہے ہیں جن کے تحت صوبائی حکومت اپنے مقدمے کا مضبوطی سے دفاع کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کا عام آدمی پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ یہ عام آدمی کا بجٹ ہے۔

پراپرٹی ٹیکس سے حاصل ہونے والی آمدنی عام آدمی کی فلاح و بہبود پر ہی خرچ ہوتی ہے اور ہماری قیادت کا وژن ہے کہ اشرافیہ اور امرا سے ٹیکس اکٹھا کیا جائے اور اسے غریبوں کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جائے۔ لگژری ٹیکس سے 3 ارب روپے کی آمدنی متوقع ہے او ریہ رقم آشیانہ ہاؤسنگ اسکیموں میں غریبوں کو ریلیف دینے کے لئے استعمال میں لائی جائے گی۔