لاہور : پنجاب ایریگیشن اینڈڈرینج اتھارٹی (پیڈا) ایمپلائز اینڈورکرز یونین نے ڈیڑہ سو سے زائدملازمین کے چولہے ٹھنڈے کئے جانے پر صوبائی وزیرآبپاشی اور پیڈا مینجمنٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کااعلان کردیا۔
ہائیکورٹ کا حکمِ امتناعی اور اراکین اتھارٹی کی رائے نہ ماننے پر درجہ چہارم کے ملازم کابچوں سمیت خودسوزی کا اعلان ، تفصیلات کے مطابق پنجاب ایریگیشن اینڈڈرینج اتھارٹی (پیڈا)میں گزشتہ 15سال سے خدمات انجا م دینے والے159ملازمین کے گھروں میں عین اُس وقت صفِ ماتم بچھ گیا جب بے ر حم حکمرانوں نے آنریبل لاہور ہائیکورٹ کے حکم امتنای کے باوجود انکے چولہے بندکر دئیے۔
پنجاب ایریگیشن اینڈڈرینج اتھارٹی (پیڈا) ایمپلائز اینڈورکرز یونین کے سینئر عہدیدار ظفراقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 15سال سے زائدعرصہ سے اتھارٹی کی خدمات انجام دینے والے غریب ملازمین کو چیئرمین پیڈا ( صوبائی وزیر آبپاشی ) اور ایم ڈی پیڈا (سیکرٹری آبپاشی ) پنجاب نے ہائیکورٹ کے حُکم امتناعی کے باوجود نہ صرف ملازمت سے فارغ کردیا ہے بلکہ انکی جگہ نئی بھرتی کے لئے اخبار میںاشتہار بھی شائع کردیا۔
یونین رہنماء نے میڈیا کو بتایا کہ پیڈا اتھارٹی کے ٤٤ کروڑ کی کرپشن میں ایک سزا یافتہ آفیسر افضل انجم طور نے مسلم لیگ کی حکومت کوبدنام کروانے کے صوبائی وزیرآبپاشی اور سیکرٹری آبپاشی کو ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر مجبورکیا ہے ۔یونین رہنماء نے مزیدبتایا کہ اگر صو بائی وزیرآبپاشی اور سیکرٹری آبپاشی نے ہائیکورٹ کے حکم امتناعی پر عملدرآمد نہ کیا تو غریب ملازمین اپنے بیوی بچوں سمیت احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔
مزدور رہنماء نے کہا کہ درجہ چہارم کے ایک ملازم دھمکی دی ہے کہ اگر صو بائی وزیرآبپاشی اور سیکرٹری آبپاشی نے ہائیکورٹ کے حکم امتناعی کو نہ مانا تو میں اپنے بچوں سمیت اسمبلی ہال کے سامنے خود سوزی کر لوں گا جسکی تمام ترزمہ داری سیکرٹری آبپاشی اور صوبائی وزیر آبپاشی کے ساتھ ساتھ جنرل مینیجر ٹی ایم اور ڈپٹی جنرل مینیجر ٹی ایم پیڈا پر عائد ہو گی۔