لاہور (اصل میڈیا ڈیسک) ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ عدم اعتماد میں ہمارے پاس آپشن کھلے ہیں۔
ایم کیو ایم کے وفد نے مزار اقبال پر حاضری اور فاتحہ خوانی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدم اعتماد میں کس طرف کھڑے ہونگے ہمارے پاس آپشن کھلے ہیں، ایسا نظام لانا چاہتے ہیں جہاں جاگیردارانہ جمہوریت اور وسائل کے زور پر انتخابات کا خاتمہ ہو کیونکہ اس کی وجہ سے عام آدمی ایوانوں میں نظر نہیں آتے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں تجربہ کیا ، جب بھی کوئی جبر کے نظام میں جاکر تبدیلی لاتا ہے تو مشکلات ہمارا نصیب بن جاتی ہے، ہمارے خلاف منفی پروپیگنڈا ہوا جو ہمارے لئے بہتر ثابت ہوا، پنجاب ، کے پی ، بلوچستان میں کام کرنا چاہتے ہیں ، ہمارا مقصد انتخابات نہیں دل جیتنا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ مہنگائی بڑا مسئلہ ہے، مہنگائی پر وزیراعظم کو کہا تھا کہ تھوڑی سنجیدگی دکھائیں ، حکومت سنجیدگی دکھائے تو ساتھ کھڑے ہونگے، لیکن اگر ایسی صورتحال رہی تو ہمارے پاس کئی آپشنز کھلے ہیں، عدم اعتماد پر اگلے دو روز بہت اہم ہیں۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین کو دہشت گردی کے الزامات یا نفرت انگیز تقریر پر نہیں چھوڑا بلکہ پاکستان کے خلاف نعرہ پر چھوڑا ہے، پاکستان اور حکمرانوں سے شکایت کر سکتے ہیں لیکن ملک کے خلاف نعرہ نہیں لگا سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچاس سال سے کراچی میں پیپلزپارٹی کو کوئی مینڈیٹ نہیں ملا۔