کراچی (جیوڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکس چینج نے حصص کی مقامی تجارت میں موثر عالمی شراکت داری کو یقینی بنانے کی نئی حکمت عملی مرتب کرلی ہے جبکہ اسٹاک ایکس چینج کی انتظامیہ نے حصص کی فروخت میں اظہار دلچسپی کی درخواستوں کی مدت میں 14 اگست 2016 تک توسیع دے دی ہے۔
کے ایس ای کے سابق صدرعارف حبیب نے پی ایس ای انتظامیہ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے بتایا کہ اس سے قبل اظہار دلچسپی کی درخواستیں وصول کرنے کی آخری تاریخ 30 جون مقرر کی گئی تھی تاہم اس مدت میں توسیع سے حصص کی مقامی تجارت میں نہ صرف بیرونی سرمایہ کاری کا حجم بڑھانے میں معاونت ہوگی بلکہ بین الاقوامی سطح کے موثر انویسٹرز پاکستانی اسٹاک مارکیٹ کا رخ کریں گے۔
انھوں نے بتایا کہ پی ایس ایکس انتظامیہ کیپٹل مارکیٹ میں حقیقی نمو لانے کے لیے ان عالمی سرمایہ کاروں کو رابطے میں لے رہی ہے جن کی نہ صرف عالمی سطح پر بہترین ساکھ ہے بلکہ پاکستانی مارکیٹ میں انکی سرمایہ کاری کے ذریعے حصص کی تجارت میں تیزرفتار افزائش ممکن ہوسکتی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکس چینج کی حالیہ کارکردگی کے حوالے سے عارف حبیب نے بتایا کہ مارکیٹ میں ویلیوز دستیاب ہیں کیونکہ عالمی سطح پرامریکی ڈالر کی قدرکے مضبوط ہونے سے خام تیل کی عالمی قیمتوں جو منفی اثرات مرتب ہونے تھے وہ مرتب ہوچکے ہیں اور خام تیل کی عالمی قیمت میں کمی واقع ہو چکی ہے، اس تناظر میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منافع بخش سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے۔
سیمنٹ سیکٹر میں پوٹینشل ہے جبکہ فرٹیلائزر کمپنیوں کے حصص اپنی نچلی قیمتوں پر منافع بخش سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ثابت ہوسکتی ہیں۔ انھوں نے پیشگوئی کی کہ رواں مالی سال کے اختتامی کاروباری سیشنز کے دوران حصص کی تجارتی سرگرمیاں بڑھیں گی اور مارکیٹ میں بڑی نوعیت کی تیزی رونما ہوگی۔